نئی دہلی ، یکم مارچ (ایچ ڈی نیوز)۔
دہلی کی راوس ایونیو کورٹ نے وقف بورڈ کی بھرتی میں بے ضابطگیوں کے سلسلے میں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ایم ایل اے امانت اللہ خان سمیت 11 ملزمان کو ضمانت دے دی ہے۔ خصوصی جج ایم کے ناگپال نے تمام ملزمین کو 50000 روپے کی مچلکے پر ضمانت دینے کا حکم دیا۔ کیس کی اگلی سماعت 20 مارچ کو ہوگی۔بدھ کو عدالت نے امانت اللہ خان، دہلی وقف بورڈ کے اس وقت کے سی ای او محبوب عالم ، حامد اختر ، کفایت اللہ خان، رفیوشن خان ، عمران علی ، محمد ابرار ، عاقب جاوید ، اظہر خان ، ذاکر خان اور عبدالمنار کو ضمانت دے دی۔ اس سے قبل 3 نومبر ، 2022 کو عدالت نے ملزم کے خلاف دائر چارج شیٹ کا نوٹس لیا تھا۔ عدالت نے ان ملزمان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 120بی اور انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 13(2)، 13(1)(ڈی) کے تحت الزامات عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔
اس معاملے میں 23 نومبر 2016 کو ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ جانچ کے بعد، سی بی آئی نے 21 اگست 2022 کو چارج شیٹ داخل کی۔ سی بی آئی کے مطابق دہلی وقف بورڈ کے سی ای او کی تقرری اور دیگر کنٹریکٹ پر تقرریوں میں بے ضابطگیاں کی گئی تھیں۔ چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ ان تقرریوں کے لیے امانت اللہ خان نے محبوب عالم اور دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر سازش کی جو وقف بورڈ میں مختلف عہدوں پر تعینات تھے۔ چارج شیٹ کے مطابق یہ تقرریاں من مانی کی گئیں اور امانت اللہ خان اور محبوب عالم نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا۔