March 17, 2025
Hamari Duniya
Breaking News قومی خبریں

Waqf Act Amendment: وقف جائیدادوں پر مرکزی حکومت کی ٹیڑھی نظر، حکومت کی نیت پر اٹھنے لگے سوال

Waqf Act Amendment:

Waqf Act Amendment:

نئی دہلی، 4 اگست (ایچ ڈی نیوز)۔
مرکزی حکومت وقف ایکٹ میں بڑی تبدیلیاں کرنے جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق مرکزی کابینہ نے جمعہ کو ہونے والی مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں ایکٹ میں تبدیلیوں کو منظوری دی۔ اس بل کے ذریعے وقف بورڈ کے کسی بھی جائیداد کو ‘وقف جائیداد’ قرار دینے اور اس پر کنٹرول کرنے کے اختیارات کو روک دیا جائے گا۔ اس بل کے ذریعے کی جانے والی ان تبدیلیوں میں مرکزی حکومت بورڈ کے اختیارات کو کم کر دے گی۔ سنٹرل وقف کونسل اور ریاستی وقف بورڈ میں خواتین کی نمائندگی میں اضافہ ے کرنے کی بھی تجویز ہے۔ وقف املاک کا اعلان کرنے سے پہلے اس کی لازمی تصدیق کو یقینی بنایا جائے گا۔
اس بل میں متنازعہ اراضی کی نئے سرے سے تصدیق کے لئے بھی دفعات موجود ہیں، وقف ایکٹ ابتدائی طور پر 1954 میں منظور کیا گیا تھا، لیکن بعد میں اسے 1995 میں اس میں کچھ تبدیلیاں کر کے اسے مزید موثر بنایا گیا تھا لیکن اب اس کو کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ وقف ایکٹ، 1995 کا سیکشن40 وقف بورڈ کو نوٹس جاری کرنے، جائیداد کی ملکیت کے بارے میں پوچھ گچھ کرنے کی اجازت دیتا تھا جسکو غیر موثر کیا جا سکتا ہے۔

Waqf Act Amendment:

اسے بھی پڑھیں
India Islamic Cultural Center Election: انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے لیے سراج الدین قریشی سے بہتر کوئی نہیں :ڈاکٹر ماجد احمد

جے ڈی یو نے کہا بل کا فارمیٹ دیکھنے کے بعدلیں گے فیصلہ
وقف ایکٹ میں ترمیم کی مرکزی حکومت کی تجویز پر سیاسی جماعتوں کے ردعمل بھی سامنے آنے لگے ہیں۔ جے ڈی یو کے ترجمان نیرج کمار نے کہا کہ یہ دیکھنا باقی ہے کہ وقف ایکٹ میں ترمیم کے مجوزہ بل کا فارمیٹ کیا ہے۔ بہار میں نتیش کمار نے وقف املاک کے انتظام کے لیے ضروری اقدامات کیے ہیں۔ وقف املاک پر ہاسٹلز ، شاپنگ مالز سے لے کر یتیم خانے بنائے گئے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ مرکزی حکومت بہار کے وقف ماڈل پر کام کرے گی۔
جے ڈی یو اور ٹی ڈی پی کو اس معاملے پر اپنا رخ صاف کرنا چاہئے
آر جے ڈی کے ترجمان مرتنجے تیواری نے کہا کہ حکومت کی نظریں کہیں اور ہیں ، اس کا ہدف کہیں اور ہے۔ کسی خاص مذہب کو نشانہ بنانا ، متنازعہ ایشوز کو اٹھانا ، حقیقی مسائل پر بحث کو روکنا اسی لیے مرکز کی موجودہ حکومت یہ طریقے اپنا رہی ہے۔ جے ڈی یو اور ٹی ڈی پی بی جے پی کی حلیف ہیں۔ چندرا بابو نائیڈو اور نتیش کمار کو بتانا چاہیے کہ کیا ہو رہا ہے۔ ملک اپنے اصولوں اور قانون سے چلے گا ، اپوزیشن مضبوط ہے۔
وقف املاک چھیننے کا ارادہ: اویسی
حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا ، ’ وقف ایکٹ میں یہ ترمیم وقف املاک کو چھیننے کی نیت سے کی جارہی ہے۔ یہ آئین میں دیے گئے مذہبی آزادی کے حق پر حملہ ہے۔ شروع سے ہی آر ایس ایس وقف املاک کو چھیننے کا ارادہ رکھتی ہے۔
حکومت کو اسٹیک ہولڈرز سے بات کرنی چاہئے: اے آئی ایم پی ایل بی
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ ( اے آئی ایم پی ایل بی) کے رکن مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا ،’ ہمارے آباو¿ اجداد نے اپنی جائیداد کا ایک بڑا حصہ عطیہ کیا تھا اور انہوں نے اسے اسلامی قانون کے تحت وقف کر دیا تھا۔ لہٰذا جہاں تک وقف کے قانون کا تعلق ہے ، یہ ضروری ہے کہ جائیداد صرف ان خیراتی مقاصد کے لیے استعمال کی جائے جس کے لیے اسے ہمارے آباو اجداد نے عطیہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ قانون ہے کہ جب کوئی جائیداد وقف ہو جائے تو اسے نہ بیچا جا سکتا ہے اور نہ ہی منتقل کیا جا سکتا ہے۔ جہاں تک جائیدادوں کے انتظام کا تعلق ہے ، ہمارے پاس پہلے سے ہی وقف ایکٹ 1995 ہے اور پھر 2013 میں کچھ ترامیم کی گئیں اور فی الحال ، ہم نہیں سمجھتے کہ اس وقف ایکٹ میں کسی قسم کی ترمیم کی ضرورت ہے۔ اگر حکومت محسوس کرتی ہے کہ ترمیم کی ضرورت ہے تو اسے پہلے اسٹیک ہولڈرز سے مشورہ کرنا چاہیے اور ان کی رائے لینا چاہیے۔ سبھی کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ تقریباً 60% سے 70% وقف املاک مساجد ، درگاہوں اور قبرستانوں کی شکل میں ہیں۔
حکومت کی نیت پر سوال: عرفان حبیب
وقف ایکٹ میں ترمیم کے امکان پر مورخ اور مسلم اسکالر ایس عرفان حبیب نے کہا ، ’ سوال حکومت کی نیت پر ہے کہ کیا وہ وقف کی زمینوں پر قبضہ کرنا چاہتی ہے، اگر کوئی قانون آرہا ہے تو اسے بھلائی کے لیے ہونا چاہیے۔ جیسا کہ بات کی جا رہی ہے ، خواتین کو بھی اس کا حصہ بننا چاہیے۔ 1954 میں جب وقف بورڈ بنایا گیا تو اس کے ارادے اچھے تھے۔ لوگ اپنی جائیداد وقف کے نام پر دیتے تھے ، جس پر مدارس ، امام بارگاہیں بنتی تھیں یا دیگر کام ہوتے تھے۔ لیکن وہاں بھی کافی الجھنیں پیدا ہو گئی ہیں۔ وقف زمینوں میں ہمارے ہی مذہب کے لوگوں نے فراڈ کیا ہے۔

Related posts

مسلمان وقف ترمیمی بل 2024 کے ذریعے وقف اراضی پر قبضے کی کوششوں کے خلاف مزاحمت کے تمام قانونی و دستوری طریقے اپنائیں گے : پروفیسر سلیم انجینئر

Hamari Duniya

سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاون، 20,159 افراد گرفتار

Hamari Duniya

Cogito Media Foundation میڈیا کے فرائض او رمسائل پر خصوصی میٹنگ ،درجنوں صحافیوں کی شرکت، 6 نکاتی قرارداد منظور

Hamari Duniya