نئی دہلی، 18 مارچ (ایچ ڈی نیوز)۔
وراٹ کوہلی کا فٹنس کا جذبہ مشہور ہے، لیکن ذاتی دائرے سے ہٹ کر ان کے فٹنس کے جنون نے ہندوستانی کرکٹ میں ایک انقلاب برپا کر دیا ہے اور کھلاڑیوں نے فٹنس کے نئے کلچر کو اپنایا ہے۔
آر سی بی پوڈکاسٹ سیزن 2 پر، رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی) کے طاقت اور کنڈیشنگ کوچ باسو شنکر نے کوہلی کی فٹنس کی دنیا اور دیگر کرکٹرز پر اس کے اثرات کے بارے میں کچھ روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا، “اس تبدیلی کی ذمہ داری (فٹنس کا جذبہ) وراٹ پر ہے۔ میں انہیں 2009 سے دیکھ رہا ہوں۔ 2014 میں، انہوں نے کہا کہ ان کی کمر میں کھینچاو ہے اور کیا آپ اس کے بارے میں کچھ کر سکتے ہیں؟ یہ صرف ان کے لیے تھا۔ چھ ہفتے میں ہم نے مل کر اس مسئلے پر قابو پالیا لیکن 2015 میں انہوں نے کہا کہ آپ کو بڑا کردار ادا کرنا چاہیے تو میں نے ان سے کہا کہ ہم آپ کے لیے ایک بلیو پرنٹ بنائیں گے اور مجھے اس ٹریننگ میں بڑی تبدیلیاں کرنی ہوں گی جو آپ اب ہیں۔ انہوں نے بہت سے تکنیکی سوالات پوچھے اور بہت سی باتیں کرنے کے بعد انہوں نے کہا: ‘ٹھیک ہے، چلو شروع کرتے ہیں۔ تاہم، باسو، جنہوں نے کئی کھلاڑیوں کے ساتھ کام کیا ہے، فٹنس کے تئیں کوہلی کی وابستگی سے حیران رہ گئے۔
انہوں نے کہا، “وراٹ نے مجھے دیپیکا پلیکل (ہندوستان کی اسکواش کھلاڑی اور دنیش کارتک کی اہلیہ) کی کوچنگ کرتے ہوئے دیکھا ہے اور وہ اس وقت ٹاپ 10 میں تھیں۔ اس لیے، کوہلی نے مجھ سے کہا کہ میرے ساتھ ایک کرکٹر کی طرح سلوک نہ کریں اور میرے کام میں ایک انفرادی کھلاڑی جیسا سلوک کریں۔ تو میں نے ان سے کہا کہ تمہیں اولمپک ایتھلیٹ کی طرح ٹریننگ کرنی ہے اور میں انہیں نوواک جوکووچ کی مثال دیتا تھا۔ میں یہ بتاتے ہوئے نہیں تھکتا لیکن میں نے وراٹ کوہلی جیسا شخص نہیں دیکھا۔ روزمرہ کی زندگی میں سب سے بورنگ چیزیں ا?سان کرسکتا ہے، اور اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ میدان میں پرفارم کر رہے ہیں یا نہیں۔ لیکن فٹنس کے تئیں ان کا جوش اور غیر معمولی جذبہ دل کو متاثرکرتا ہے۔”
باسو، جنہوں نے ٹیم انڈیا کے ساتھ بھی کام کیا، کہا کہ ایک بار کوہلی، اس وقت ہندوستان اور آر سی بی کے کپتان، فٹنس پیٹرن پر عمل کرنے کے لیے پراعتماد تھے، ان کے لیے دوسرے کھلاڑیوں کو پیغام پہنچانا آسان تھا، اور انھوں نے دنیش کارتک کی مثال کی پیروی کی۔
انہوں نے کہا کہ “لوگ ہمیشہ ظاہری فٹنس کے ساتھ پھنس جاتے ہیں، وہ آپ (ایتھلیٹ) کو دیکھتے ہیں اور کہتے ہیں، اوہ ہاں، وہ بہت فٹ لگ رہا ہے۔ لیکن ایتھلیٹک فٹنس بہت مختلف ہے۔ ہاں، وراٹ بہت فٹ ہیں اور وہ فٹنس پسند کرتے ہیں۔ وہ انتہائی طاقتور ہے۔ دنیش کارتک کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوتا ہے۔ کرکٹ کے میدان میں ان کی لچک اور طاقت ناقابل یقین ہے۔ میرا مطلب ہے کہ وہ کرکٹ کے ریان گِگس ہیں۔ وہ کبھی زیادہ زخمی نہیں ہوتے۔”