نئی دہلی، 9 جنوری (ایچ ڈی نیوز)۔
دہلی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف وجیندر گپتا نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے کنوینر اروند کیجریوال پر طنز کیا ہے اور کہا ہے کہ دہلی کے انتخابی میدان میں کانگریس کے آنے سے آپ حکومت گھبرئی ہوئی ہے۔ آپ کو پوری امید تھی کہ کانگریس اس کی پارٹی کے ساتھ اتحاد کرے گی اور دونوں پارٹیاں مل کر الیکشن لڑیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال کی مجبوری ہو گئی اور انہیں ایسی پارٹیوں کا سہارا لینا پڑ رہا ہے، جن کااپنا ہی وجود دہلی میں کہیں نہیں ہے۔ ایسی جماعتوں کا کیجریوال کی عام آدمی پارٹی کی حمایت کرنا مضحکہ خیز ہے۔
وجیندر گپتا نے ایک بیان میں کہا کہ کیجریوال کا دوسروں کی بیساکھیوں کے سہارے دہلی کی سیاست کا چیلنج پار کرنے کا ارادہ خود کو دھوکہ دینے جیسا ہو گیا ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ خود کیجریوال اب اچھی طرح سمجھ چکے ہیں کہ نئی دہلی اسمبلی حلقہ سے الیکشن جیتنا ان کے لیے ممکن نہیں ہے۔ کیونکہ ایک طرف سابق وزیر اعلی صاحب سنگھ ورما کے بیٹے پرویش ورما ان کے خلاف بی جے پی امیدوار کے طور پر مقابلہ کر رہے ہیں اور دوسری طرف دہلی کی سابق وزیر اعلیٰ شیلا دیکشت کے بیٹے سندیپ دیکشت کانگریس کے امیدوار کے طور پر ان کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کیجریوال کافی حوصلہ شکنی محسوس کر رہے ہیں، اسی لیے وہ کسی اور جگہ سے بھی اسمبلی الیکشن لڑنے کا ارادہ کر رہے ہیں، تاکہ اگر وہ ایک جگہ سے ہاریں تو بھی دوسری جگہ جیت کر اپنی ساکھ بچا سکیں۔
وجیندر گپتا نے کہا کہ کیجریوال کی بے بسی اس سے ظاہر ہوتی ہے کہ انہوں نے ایک بار بھی اکھلیش یادو اور ممتا بنرجی کی پارٹیوں کی حمایت لینے سے منع نہیں کیا اور اپنے اندرونی خوف کو چھپانے کے لیے خاموشی سے دونوں ہی پارٹیوں کی حمایت قبول کر لی۔