بریلی،17جون(عظمت کیرانوی/ایچ ڈی نیوز)
اتحاد ملت کونسل کے سربراہ مولانا توقیر احمد رضا خاں نے اتراکھنڈ میں مزارات کی مسماری کے معاملے پر حکومت اترا کھنڈ کوخبردار کیا ہے کہ مسماری کا سلسلہ نہ رکا تو وہ اترا کھنڈ کوچ کریں گے۔ بریلی مکتب فکر کے عالم دین نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر اتراکھنڈ میں مقبروں ومزارات کو توڑنے کا سلسلہ نہیں رکا تو ہم اتراکھنڈ کا سفر کریں گے۔انہوں نے جزباتی لہجہ میں کہا کہ مقبروں کو مزید نقصان پہنچا تو ہم نے بھی چوڑیاں نہیں پہنیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مزارات کو گرایا گیا تو وہ تو وہ تمام تعمیرات اور منادر گرائی جائیں جو 1921 کے بعد تعمیر کی گئی تھیں۔
مولانا توقیر نے کہا کہ اتراکھنڈ حکومت کو فیصلہ کرنا چاہئے کہ وہ امن چاہتی ہے یا احتجاج، جہاں دو سو سال پہلے مزار تھا وہ اب غیر قانونی کیسے ہو گیا؟ مقبرہ پہلے تھا، زمین حکومت کے پاس بعد میں آئی۔ قواعد کے مطابق 1921 تک جو مذہبی مقامات موجود تھے وہ درست ہیں، بعد میں بنائے گئے تمام غیر قانونی ہیں۔ ان کے خلاف کارروائی ہوئی تو ہم حمایت کریں گے۔
مولانا نے کہاکہ مسلمانوں کو یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کی مخالفت کی ضرورت نہیں ہے۔ لو جہاد کے حوالے سے یہ سختی سے ممنوع ہے کہ کسی دوسرے مذہب کی لڑکی سے مسلمان لڑکا شادی نہیں کرے گا ہم اپنے نوجوان کو بار بار متنبہ کرچکے ہیں اس کے باوجود کوئی شخص ایسا کرتا ہے تو اس کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔
انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ جب مسلمان لڑکیوں کو دوسرے مذاہب کے لوگ چھین لیں گے تو ان مذاہب کی لڑکیاں کہاں جائیں گی؟ یہ سوچنے کی بات ہے۔ مولانا نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ بی جے پی صرف ووٹوں کی سیاست کرتی ہے۔ ایک مسلمان کو ہر قسم کی تعلیم حاصل کرنی چاہیے۔
