نئی دہلی،07جنوری (ایچ ڈی نیوز)۔
انسان خواہ کتنا بھی ترقی یافتہ ہونے کا دعویٰ آج کر رہا ہومگر اس کی کچھ ایسی حرکتیں بسا اوقات اس کے اندر کی حیوانیت کو ظاہر کر ہی دیتی ہیں،ایسا ہے ایک معاملہ گزشتہ دنوں ایئر انڈیا کی فلائٹ میں سامنے آیا جہاں ایک مسافر نے اپنے ساتھ بیٹھی ایک خاتون مسافر پر پیشاب کر دیا۔یہ واقعہ اس مہذب ،سنسکاری اور تعلیم یافتہ اور دولت مند کلاس سے جڑا ہوا ہے جو اپنی تہذیب اور اپنے کلچر پر نازاں ہے۔دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ زیادہ میڈیا کی سرخیوں میں نہیں آ سکا کیونکہ ملزم کا نام شنکر مشرا ہے ۔اگر کہیں اس واقعہ میں کسی مسلمان کا نام شامل ہوتا تو اب تک وہ شخص حوالات میں ہوتا۔
بہر حال اس ہائی پروفائل واقعہ میں پولیس نے خاتون پر پیشاب کرنے والے شنکر مشرا کو دو ماہ بعد بنگلورو سے گرفتار کر لیا ہے ۔یہ واقعہ گرچہ گزشتہ28 نومبر کا ہے مگراب بھی سرخیوں میں ہے۔اطلاعات کے مطابق نیویارک سے آنے والی ایئر انڈیا کی پرواز میں خاتون پر پیشاب کرنے والے شنکر مشرا کو دہلی پولیس نے بنگلور سے گرفتار کرلیا ہے ۔ اس سے قبل، جمعہ کو خاتون کے کچھ پیغامات شیئر کرتے ہوئے، شنکر مشرا کے وکلاء نے دعویٰ کیا تھا کہ متاثرہ نے مبینہ فعل کو معاف کر دیا ہے اور اس کا شکایت درج کرانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ مشرا کے وکیل نے دعویٰ کیا کہ ان کے مؤکل نے متاثرہ کو 15,000 روپے بطور معاوضہ ادا کیا تھا جسے بعد میں متاثرہ کے خاندان نے واپس کر دیا تھا۔ جبکہ شنکر مشرا کے والد نے جمعہ کو دعویٰ کیا کہ ان کے بیٹے پر لگائے گئے الزامات ‘مکمل طور پر جھوٹے’ ہیں۔
کیا ہے معاملہ:
ایک چونکا دینے والے واقعے میں، گزشتہ سال 26 نومبر کو ایئر انڈیا کی نیویارک-دہلی فلائٹ کی بزنس کلاس میں مشرا نے مبینہ طور پر نشے کی حالت میں ایک بزرگ خاتون مسافر پر پیشاب کر دیا۔ اپنے وکلاء ایشانی شرما اور اکشت واجپئی کے ذریعے جاری کردہ ایک بیان میں مشرا نے کہا کہ اس نے 28 نومبر کو خاتون کے کپڑے اور بیگ خود دھوئے تھے اور 30 نومبر کو ان کے پاس بھیجے تھے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ملزم اور خاتون کی جانب سے واٹس ایپ پر ایک دوسرے کو بھیجے گئے پیغامات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ملزم نے 28 نومبر کو ہی کپڑے اور بیگ صاف کیے اور 30 نومبر کو اسے بھیج دیئے‘۔