نئی دہلی ۔حیدرآباد۔مجاہد آزادی و مفسر قرآن مولانا ابوالکلام آزاد اور سابق وزیر آعظم پنڈت جواہرلال نہرو کی یوم پیدائش تقریب زیر نگرانی سیدعثمان رشید صدر اردو جرنلسٹس اسوی ایشن بمقام مولانا ابوالکلام آزاد اورنٹیل رسرچ انسی ٹیوٹ باغ عامہ میں منعقد ہوئی جس میں سینئر صحافی عزیز برنی سابق ایڈیٹر روزنامہ راشٹریہ سہارا اور پروفیسر ایس۔ائے شکور سابقہ ڈائرکٹر اردو اکیڈمی،ڈاکٹر شجاعت علی صوفی سابقہ ڈائرکٹردوردرشن کے ہاتھوں صحافیوں میں سپاسنامہ اور مومنٹو دیئے گئے جن میں قابل ذکر صحافی حضرات اطہر معین، محمد اکبر علی خان،احمد کمال اشرف، عادل احمد خان،سید شفیع الدین قادری، محمد نصراللہ خاں، سید مقبول،نعیم غوری، حسان عرفان، رفیع الدین غوری، ایس ایس کے حسینی اقبال رکن ڈسٹرک میڈیا اکریڈیشن کمیٹی، واجد مسعود، سید لئیق قادری، احمد صدیقی مکیش، قاسم مصطفی ، محمد نصیر الدین قادری ،محمد صبغت اللہ (اسد) ، محمد یوسف الدین قادری ، سید عبدلقادر، محمد قاسم اور دوسروں نے حاصل کیا سینئر صحافی عزیزبرنی نے صحافیوں پر زور دیا کہ قلم میں طاقت اور روانی اسی وقت پیدا ہوتی ہے انہی جب ملک کے دیگر اہم شخصیات کو ایک کڑی میں پروکر اس ملک کی سالمیت کو مضبوط کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے جنگ آزادی میں مسلمانوں نے جس طرح سے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا روشنی ڈالی اور کہا کہ ان دوشخصیات کے ساتھ اور مسلم مجاہدین آزادی تھے انگریزوں کی غلامی سے اس ملک کو آزاد کروایا آج یہ ملک صحافت کے 200سال تکمیل کی طرف رواں دواں ہے ایسے میں مسلمانوں کی صحافتی خدمات کی کوشش نہیں کرنی چاہئے پروفیسر ایس اے شکور نے صحافیوں کی قلمی کاوشوں کی وجہ سے مسلم صحافیوں کی لگاتار کوشش کی بناءپر آج انڈیا گیٹ پر ان کے نام تحریر ہیں ملک کی تاریخ کو مٹانے کی باربار کوشش کی گئی لیکن یہ ان نام نہادوں سے ہونہ سکا انہوں نے اردو زبان کی ترقی اور ترویج پر بھی روشنی ڈالی اور اردو اخبارات کو اس قابل بنائیں کے لوگ اُسے خرید کرپڑھیں ڈاکٹر شجاعت علی صوفی سابقہ ڈائرکٹر دوردرشن نے کہا کہ مسلمانوں کی جدوجہد کے بناءاس ملک میں ایسی راہیں ہموار رہی جس کو تمام ہندوستانیوں نے چل کر ترقی کی منازل طے کئے۔انہوں نے کہا کہ اس ملک میں فرقہ پرست طاقتیں یہاں کی فضاءکو خراب کرنے کے درپے ہے اور ایک دوسرے کے ساتھ جدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اس لئے ہمیں اپنی فکر و سونچ میں تبدیلی پیداکرنے کے ضرورت ہے۔
جناب ایس کے افضل الدین سابق نائب صدر نشین اردو اکیڈیمی نے کہا کہ ادیب و صحافیوں کی گراں قدر خدمات کو یہ ملک ہمیشہ یادرکھے گا آج اردو زبان کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے ایسے میں صحافیوں،قلمکاروں کو مزید جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔جناب سید عظمت اللہ بیابانی نے کہا کہ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلمان اعلیٰ تعلیم کی طرف راغب ہوں اور زبان سے اپنے آپ کو وابستہ کرلیں۔جناب کبیر صدیقی صدر عالمی اردو فاوئڈیشن،عالمی اردو ٹی وی، رفیع الدین عوری، محترمہ تسنیم جوہر اور دوسروں نے مخاطب کیا۔ اُردو جرنلسٹس اسوسی ایشن کے صدر سید عثمان رشیدنے کہا ایماندارانہ صحافت کے ذرےعے سے انسانےت کی خدمت کی جاسکتی ہے اور حق پر مبنی صحافت ہی عبادت کا درجہ رکھتی ہے۔حافظ محمد شاہد علی خان کی قرات سے کاروائی کا آغاز ہوا۔
گولڈن جوبلی انگلش ہائی اسکول تاڑبن کے طلباءو طالبات نے جناب پرنسپل حیدر رضا کی نگرانی میں تعلیمی مظاہرہ اور مولانا آزاد،پنڈت جواہر لعل نہرو کی شخصیات پر تقاریر کئیں۔الکٹرانک میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کو مومنٹو دیا گیا۔جس میں قابل ذکر محمد جاوید، محمد عبدالوہاب، سید اسمعیل محمد شاہ،محمد سلطان، محمد حبیب، سید تقی الرحمن، ڈاکٹر مصباح خاں، سید نظیر الدین، محمد اعظم، محمد عبدالودود،محمد صدیق،محمد مہتشم خان، ساجد خان، سناءبیگم، حیدر علی، محمد عادل، سید اسحاق، تجمل علی خان، جناب محمد زین العابدین (ناہید) نے کاروائی چلائی اور جناب احمد صدیقی مکیش نے شکریہ ادا کیا۔