22.9 C
Delhi
February 9, 2025
Hamari Duniya
قومی خبریں

۔یو پی میں کابا’‘پر نیہا سنگھ کو نوٹس،کہا ڈری نہیں ہوں

 پولیس کی طرف سے بھیجے گئے نوٹس کے بارے بات کرتے ہوئے نیہا سنگھ راٹھور نے کہا کہ وہ اس نوٹس سے خوفزدہ نہیں ہیں۔
نئی دہلی،22فروری (ایچ ڈی نیوز)۔
لوک گلوکارہ نیہا سنگھ راٹھور کو یوپی پولیس نے ان کے گانے ‘یو پی میں کا با’ کے حوالے سے نوٹس جاری کیا ہے۔ پولیس کی طرف سے بھیجے گئے نوٹس نیہا سنگھ راٹھور نے کہا کہ وہ اس نوٹس سے خوفزدہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں صرف ایک لوک گلوکار ہوں، میں ان بڑے لیڈروں کے سامنے کچھ بھی نہیں ہوں۔ لیکن نوٹس بھیجنا عدم برداشت ہے۔ یہ اختلاف رائے یا تنقید کی ہر آواز کو ڈرانے کی کوشش ہے جس سے ان کے ووٹوں کو خطرہ ہو۔
نیہا سنگھ راٹھور نے کہا کہ میں گانے کے حق میں کھڑی ہوں اور اسے گاتی رہوں گی، پچھلی بار انہوں نے مجھے بہت ٹرول کیا تھا۔ میں ڈرنے والی نہیں ہوں اور میں بالکل نہیں ڈروں گا۔ میں اپنے وکلاء سے بات کروں گا۔ اس نے الزام لگایا کہ پولیس ڈیپارٹمنٹ نے نوٹس دینے سے پہلے اس کے شوہر کو پھنسانے کی کوشش کی۔ راٹھور نے کہا کہ پولیس نے جس رفتار کے ساتھ میرا سراغ لگانے اور مجھے نوٹس دینے میں دکھایا اگر وہ دوسرے معاملات میں بھی ایسی ہی پہل کرتے تو ریاست میں حالات بہتر ہوتے۔
قابل غور ہے کہ نیہا سنگھ راٹھور نے حال ہی میں گانے ‘یو پی میں کا با’ کا نیا ورژن اپ لوڈ کیا ہے۔ جس میں انہوں نے 45 سالہ پرمیلا دکشٹ اور اس کی 20 سالہ بیٹی نیہا کے بارے میں بات کی، جو اپنی جھونپڑی میں آگ لگنے سے ہلاک ہوگئیں۔ جس معاملے کو لے کر انتظامیہ کو کئی سنگین الزامات کا سامنا ہے۔
یوپی پولیس نے ان کے گانے کے حوالے سے منگل کی رات انہیں نوٹس بھیجا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ گانا معاشرے میں تناؤ پیدا کر رہا ہے۔ راٹھور کو گانے کے بارے میں سوالات کے جوابات دینے کے لیے تین دن کا وقت دیا گیا ہے اور اسے کیسے بنایا گیا تھا۔
نوٹس میں راٹھور سے پوچھا گیا ہے کہ کیا وہ اس ویڈیو میں خود موجود تھیں، کیا انہوں نے وہ ویڈیو خود ٹویٹر پر اپ لوڈ کی تھی اور کیا وہ اپنے نام سے یوٹیوب اور ٹوئٹر اکاؤنٹس کا استعمال کرتی ہیں۔ نوٹس میں یہ بھی پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے گانے کے بول خود لکھے ہیں اور کیا انہوں نے اس میں حقائق کی تصدیق کی ہے اور کیا وہ اس گانے میں استعمال کیے گئے الفاظ کے معاشرے پر اثرات سے آگاہ ہیں۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر آپ کا جواب تسلی بخش نہ پایا گیا تو مقدمہ درج کیا جائے گا اور مناسب قانونی تفتیش کی جائے گی۔

Related posts

سیشن کورٹ سے راہل گاندھی کونہیں ملی راحت، حکم امتناع کی درخواست مسترد

Hamari Duniya

موربی حادثہ میں بی جے پی ایم پی کے 12 رشتہ داروں کی موت، مہلوکین کی تعداد 150 سے زائد پہنچ گئی

Hamari Duniya

ترکی شہر کہرمان مرعش میں جمعیة علماءہند نے کھانے پینے کی اشیاءتقسیم کی

Hamari Duniya