14.1 C
Delhi
January 18, 2025
Hamari Duniya
Breaking News قومی خبریں

یوپی کے مدارس کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت، مدرسہ ایکٹ کو غیر آئینی قرار دینے کے فیصلے پر روک

Supreme court

نئی دہلی ،05 اپریل (ایچ ڈی نیوز)۔
سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے یوپی کے مدرسہ ایکٹ کو غیر آئینی قرار دینے کے فیصلے پر روک لگا دی ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ ہائی کورٹ کے اس حکم سے 17 لاکھ طلباءکا مستقبل متاثر ہوگا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہائی کورٹ نے اس کیس پر غور کرتے ہوئے قانون کی غلط تشریح کی۔
الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو بنچ کے فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے ایک مدرسے کے منیجر انجم قادری اور دیگر کی طرف سے دائر درخواست میں اسے من مانی قرار دیا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس فیصلے سے مدارس میں زیر تعلیم لاکھوں بچوں کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گئے ہیں۔ اس لیے جب تک سپریم کورٹ مدرسہ ایکٹ کے آئینی جواز پر فیصلہ نہیں لیتی ، ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگا دی جائے۔
دراصل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو بنچ نے ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے یوپی بورڈ آف مدرسہ ایجوکیشن ایکٹ 2004 کو غیر آئینی اور سیکولرازم کے اصول کے خلاف قرار دیا تھا۔ یہ قانون اس وقت پاس ہوا جب ملائم سنگھ یادو وزیر اعلیٰ تھے۔ ریاست میں بڑی تعداد میں مدارس اور ان میں پڑھنے والے طلباءکو دیکھتے ہوئے ہائی کورٹ نے یوپی حکومت سے کہا تھا کہ وہ مدارس میں پڑھنے والے بچوں کو رسمی تعلیم فراہم کرنے والے دوسرے اسکولوں میں شامل کرے۔ اس کے لیے اگر ضرورت ہو تو نئے اسکول کھولے جائیں۔ اتر پردیش حکومت نے اکتوبر 2023 میں مدارس کی غیر ملکی فنڈنگ کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی۔ ایس آئی ٹی نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں 8 ہزار مدارس کے خلاف کارروائی کی سفارش کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق سرحدی علاقوں کے 80 مدارس کو 100 کروڑ روپے سے زائد کے غیر ملکی فنڈز ملے ہیں۔

Related posts

فساد متاثرین کے لیے جمعیة علمائ ہند فیروز پور جھڑکہ میں سومکانات بنائے گی

Hamari Duniya

برسبین میں شدید بارش ، وارم اپ میچ کے دلچسپ مقابلے منسوخ کردیئے گئے

Hamari Duniya

این ڈی کا خواب شرمندہ تعبیر:نریندر مودی نے ملک کے وزیر اعظم کے طور پر حلف لیا۔

مودی کابینہ میں شامل 71 اراکین پارلیمنٹ نے بھی عہدہ اور رازداری کا حلف لیا:

Hamari Duniya