ریاست کی معیشت کو ایک ٹریلین ڈالر بنانے کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے عزم کو پورا کرنے میں جی آئی ایس-23 بڑا کردار ادا کرنے جا رہا ہے۔ سرمایہ کاروں کو بیرون ملک برانڈ یوپی کی خوبیوں اور خصوصیات سے متعارف کرایا جائے گا۔ غیر ملکی سرمایہ کاری کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسیوں کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔ روڈ شو کے دوران بیرون ملک حکومت کی پالیسیوں اور ریاست کے بدلے ہوئے ماحول کے بارے میں مکمل جانکاری دی جائے گی۔ کوشش کی جائے گی کہ ریاست میں زیادہ سے زیادہ بیرونی سرمایہ کاری لائی جائے۔ – اروند کمار، انفراسٹرکچر اینڈ انڈسٹریل ڈیپارٹمنٹ کے کمشنر۔
نئی دہلی(ایچ ڈی نیوز ڈیسک)۔
اتر پردیش ہندوستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی پہلی پسند کے طور پر ابھرا ہے۔ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران دو درجن سے زیادہ ممالک نے ریاست میں 50ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔ اگلے سال جنوری میں ہونے والی گلوبل انوسٹرس سمٹ-23 (جی آئی ایس) کے ساتھ ریاست میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ اس کے لیے حکومت کی جانب سے بھرپور تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں 10 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا ہدف بھی پورا ہو جائے گا۔
ریاست میں صنعتی ماحول پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ تاجروں کی سہولت کو یقینی بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔ انفراسٹرکچر اور صنعتی ترقی کے محکمے نے غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے ایک ڈیڈیکیٹیڈ ہیلپ ڈیسک قائم کیا ہے۔ پچھلے پانچ سالوں میں 12 ممالک سے26371 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں اور 39 پروجیکٹوں کے لیے زمین الاٹ کی گئی ہے۔ اس سے 38 ہزار سے زائد نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔ بڑے سرمایہ کار ممالک سنگاپور، امریکہ، جاپان، برطانیہ، کینیڈا، جرمنی، جنوبی کوریا کی کمپنیاں ہیں۔
جاپان، کوریا، فرانس، کینیڈا، تائیوان،بلجیم، فن لینڈ، امریکہ اور سویڈن کی کمپنیوں نے محکمہ آئی ٹی اور الیکٹرانکس کی اتر پردیش الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ پالیسی 2020 کے تحت سرمایہ کاری کی ہے۔ اس میں نوئیڈا ، گریٹر نوئیڈا کا علاقہ موبائل مینوفیکچرنگ کا مرکز ہے۔ گریٹر نوئیڈا میں 100 ایکڑ پر ٹیگنا الیکٹرانکس کلسٹر بن رہا ہے۔ اس کے علاوہ لیتھیم آئن بیٹری سینٹر آف ایکسی لینس بھی کام کر رہا ہے۔ اگلے پانچ سالوں میں، محکمہ کی جانب سے یمنا اتھارٹی (الیکٹرانک سٹی)، بندیل کھنڈ (دفاعی الیکٹرانکس کلسٹر)، لکھنو¿-ا±ناو¿ (میڈیکل الیکٹرانکس کلسٹر) قائم کیے جائیں گے۔ اتر پردیش الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ پالیسی 2017 کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاروں سے 20490 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری موصول ہوئی ہے۔ جبکہ اتر پردیش الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ پالیسی 2020 کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاروں نے 300 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجویز پیش کی ہے۔
پچھلے دو سالوں میں، اتر پردیش انڈسٹریل اسٹیٹ اتھارٹی (یو پی سی آئی ڈی اے ) کو سات ممالک سے 3200 کروڑ کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ملی ہے۔ اس میں برطانیہ کی تین کمپنیوں نے 1237 کروڑ، امریکا کی دو کمپنیوں نے 1237 کروڑ، فرانس کی 307 کروڑ، اٹلی نے 250 کروڑ، کینیڈا کی سواسو کروڑ، جرمنی کی دو کمپنیوں نے 60 کروڑ، سائپرس کی 10 کروڑ کی سرمایہ کاری کی ہے۔ اس سے 8650 سے زائد نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔
جی آئی ایس-23 ریاست میں بیرون ملک سے زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری لائے گا۔ اس کے لیے حکمت عملی بنا کر ایکشن پلان پر عمل کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں 93 سفارت خانوں، غیر ملکی صنعتی تنظیموں، وزارت خارجہ اور انویسٹ انڈیا کو خط لکھا گیا ہے۔ اس میں سرمایہ کاری اور صنعتوں سے متعلق بہت سی معلومات مانگی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ بیرونی ممالک میں بھی ایسے شعبوں کی نشاندہی کی جا رہی ہے، جن میں ریاست میں سرمایہ کاری کے زیادہ امکانات ہیں۔ اس کے علاوہ جی آئی ایس-23 کے حوالے سے بھی تعاون طلب کیا گیا ہے۔