لکھنو(ایچ ڈی نیوز)۔
گورکش پیٹھادھیشور و وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ہم سب خوش نصیب ہیں کہ ہمیں ہندوستان کی سرزمین پر پیدا ہونے کا شرف حاصل ہوا۔ مہابھارت جیسی کتاب بھی اس کی گواہ ہے۔ جب اسے بھگوان وید ویاس نے 5000 سال پہلے مرتب کیا تھا، آج کے نام نہاد ترقی یافتہ ممالک اور ان کی تہذیبیں تاریکی میں تھیں۔ اس وقت ہمارے ایک بابا نے اعلان کیا کہ’بھارت میں پیدا ہونا ہی نایاب ہے اور وہ بھی انسانی شکل میں پیدا ہونا تو اور نایاب ہے ‘ ، کیونکہ دنیا اندھیروں میں ڈوبی ہوئی تھی اور ہندوستان باباوں اور سنتوں کی وجہ سے دنیا کو علم کی روشنی دے رہاتھا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سنتوں کی روحانیت سے جو بھی کامیابیاں حاصل ہوئیں، وہ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہیں نہ کہ خود غرضی کے لیے۔ اس پیٹھ کی روایت بھی ایسی ہی رہی ہے۔ اس نے روحانی مشق سے جو کچھ بھی کمایا اسے مالک کے قدموں میں سپرد کر کے عوامی فلاح و بہبود کا کام کیا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ بھگوان رام کے منتروں کی پوجا کا اثر ہے۔ شری رام ہرشن کنج پیٹھ کے قابل احترام مہنت نے، 13 کوٹی شری رام منتر کا جاپ کرکے، وہ روحانی امرت جو انہوں نے سدھی کی شکل میں حاصل کیا تھا، عوامی فلاح کا ایک ذریعہ بن گیا۔ کسی نے سوچا کہ ایودھیا میں رام مندر بنے گا۔
ہر کوئی کہتا تھا کہ اب کچھ نہیں ہو سکتا، لیکن قابل احترام سنتوں نے رام منتر کے جاپ کا اثر ثابت کر دیا۔ قابل احترام سنت رام منتروں کا جاپ کرتے تھے اور وشو ہندو پریشد اور رام سیوک (کار سیوک) کوشش کرتے تھے، جب طرز عمل اور فکر میں ہم آہنگی ہو تو نتیجہ اس طرح نکلتا ہے۔ جیسے آج عظیم الشان رام مندر کی تعمیر کی شکل میں آرہا ہے۔وزیراعلیٰ نے ڈیڑھ سال تک روحانی پروگرام کے انعقاد پر زور دیا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگلے ڈیڑھ سال میں یہاں بہت سارے روحانی پروگرام ہونے چاہئیں۔ ایودھیا کی روشنی روحانی اور ثقافتی طور پر ملک اور دنیا کے کونے کونے تک پہنچنی چاہیے۔ ہمیں کوشش کرنی چاہیے۔ اب سے ہر آشرم میں اکھنڈ رامائن پاٹھ ، سنکیرتن ، کتھا کے عظیم الشان پروگرام ہونے چاہئیں۔ ایودھیا کا پیغام پوری کائنات تک جانا چاہیے۔