انقرہ،07فروری(ایچ ڈی نیوز)۔
ترکیہ اور شام میں آئے 7 اعشاریہ 8 شدت کے زلزلے نے تباہی مچا دی ہے، دونوں ممالک میں کم و بیش 5 ہزار 600 سے زائد عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 4 ہزار 300 سے تجاوز کر گئی ہے۔لیکن ترکیہ کے لئے راحت کی بات یہ ہے کہ صوبہ مرسین کے جنوب میں زیرِ تعمیر ’آکیو نیوکلیئر پاور پلانٹ‘ کو زلزلے کے دوران کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ترکیہ کا یہ پاور پلانٹ بنانے والی روسی کمپنی نے زلزلے کے دوران پاور پلانٹ کے تباہ ہونے کی خبروں کی تردید کردی ہے۔روس کی سرکاری نیوکلیئر انرجی کمپنی روزاتم کی آفیسر اناستاسیا زوتیوا کا کہنا ہے کہ یہاں تقریباً 3 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے لیکن ہمارے ماہرین کے مطابق عمارت کے ڈھانچے، کرینوں یا آلات کو کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ا±نہوں نے کہا کہ پاور پلانٹ کو کوئی نقصان نہ پہنچنے کے باوجود بھی ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں کہ اس قدرتی آفت کے دوران بھی تعمیر اور تنصیب کا کام محفوظ طریقے سے جاری رہ سکے۔
رپورٹس کے مطابق ترکیہ میں اب تک 2 ہزار 921 سے زائد ہلاکتیں اور 14 ہزار 483 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں جبکہ شام میں ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار 420 تک پہنچ گئی ہیں اور 21 سو سے زائد افراد زخمی ہیں۔ریکٹر اسکیل پر اس زلزلے کی شدت 7.8 ریکارڈ کی گئی جس کا مرکز 23 کلومیٹر جنوب میں تھا اور اس کی گہرائی 17.9 کلومیٹر تھی۔ دونوں ممالک میں زلزلہ سو سال کا بدترین سانحہ ہے اور یہ 1939ءکے بعد ترکیہ میں سب سے بڑی آفت ہے۔ترک حکّام نے ملک میں اس قدرتی ا?فت کے بعد حالات سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری سے مدد کی اپیل بھی کردی ہے۔