نئی دہلی 6 ، اپریل (ایچ ڈی نیوز )۔
ترکی کے قیامت خیز زلزلہ سے متاثرہ ایک ہزار خاندانوں کے درمیان جمعیة علمائ ہند نے ’رمضان کٹس‘ تقسیم کی ہیں، کٹس میں کھانے پینے اور تیل صابن سے متعلق سبھی اشیائ شامل ہیں۔یہ اطلاع جمعیةعلمائ ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین نے دی، جن کی قیادت میں ایک وفد نے وہاں جاری ریلیف وبازآبادکاری کے کاموں کا جائزہ لیا اور ضرورت مندوں کے درمیان اپنے ہاتھوں سے نودرہ مرعش میں کٹس تقسیم کیں۔ اس درمیان جمعیہ علمائ ہند کی طرف سے ایک ہزار ان لوگوں کے لیے افطار اور پکے ہوئے کھانے کا بھی انتظام کیا گیا جو خیموں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ واضح ہو کہ مرعش دنیا کے قدیم ترین شہروں میں سے ایک ہے، صحابی رسول حضرت امیر معاویہ نے اس کی تعمیر نو کی تھی اور یہ شہر سلجوق سلطنت اور بعد میں سلطنت عثمانیہ کا حصہ رہا، یہاں ترکی کی چوتھی سب سے بڑی مسجد عبدالحمید ہے، لیکن آج یہ شہر تباہی کی علامت بن چکا ہے۔مولانا حکیم الدین قاسمی نے مزید بتایا کہ یہا ں ترکی میں صدر جمعیة علمائ ہند مولانا محموداسعد مدنی کی ایما پر جمعیةعلمائ ہند، الخیر فا?نڈیشن کے اشترا ک سے لگاتار راحت رسانی کا عمل انجام دے رہی ہے۔ہمارے وفد نے ان کا موں کا جائزہ لیاہے، وفد میں مولانا سعید ڈائریکٹر جمعیة علمائ ہند برطانیہ، شہباز بھائی، عبداللہ بھائی اور ایوب بھائی بھی شامل ہیں۔
مولانا حکیم الدین قاسمی نے بتایا کہ تباہی اس قدر وسیع پیمانے پر ہوئی ہے، دو ماہ گزرنے کے باوجود بھی ملبہ ہٹانے کا کام مکمل نہیں ہوا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ رمضان کا مہینہ چل رہا ہے، لوگ اپنے خیموں میں پناہ لیے ہوئے ہیں، سب سے بڑی بات ہے کہ ترکی کے لوگوں میں توکل اور استغنا ہے، لیکن وہ ہماری مدد کے نہایت حق دار ہیں، اس لیے دنیا بھر کے رفاہی اداروں کو اس طرف توجہ دینی چاہیے اور جو جماعتیں یہاں کام کررہی ہیں، ان کے توسط سے مدد پہنچانی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ جس طرح کی تباہی ہوئی ہے، اس کے تدارک میں سرکاری کوششیں اکیلے کارگر نہیں ہوتیں، حالاں کہ ترکی سرکار ہر ممکن تعاون کررہی ہے، بعض جگہوں پر خیموں کے بجائے کنٹینر ہاؤس کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
