نئی دہلی(ایچ ڈی نیوز)۔
ترنمول کانگریس کے قومی ترجمان اور ممتا بنرجی کے قریبی ساکیت گوکھلے کو گجرات پولس نے پیر کو راجستھان کے جے پور ایئر پورٹ سے گرفتار کرلیا۔ گوکھلے پر موربی حادثہ پر وزیراعظم نریندر مودی کے بارے میں غلط خبر پھیلانے کا الزام ہے۔ گرفتاری کی اطلاع ان کی پارٹی کے رہنما اور راجیہ سبھا رکن ڈیریک اوبرائن نے دی ہے۔
ٹی ایم سی کے رہنما ڈیریک اوبرائن نے بتایا کہ ساکیت گوکھلے پیر کو رات 9 بجے نئی دہلی سے فلائٹ لے کر جے پور پہنچ گئے تھے۔ یہاں لینڈ کرتے ہی گجرات پولس نے انہیں گرفتار کرلیا۔ دیر رات دو بجے انہوں نے اپنی ماں کو فون پر گرفتاری کی جانکاری دی۔ ساتھ ہی بتایا کہ گجرات پولس انہیں احمد آباد لے کر جارہی ہے۔
پارٹی کے مطابق گرفتاری کے فوراً بعد انہیں دو منٹ کال کرنے کی اجازت دی گئی تھی اس کے بعد موبائل سمیت ان کا سارا سامان ضبط کرلیا گیا۔ ڈیریک اوبرائن نے کہا کہ احمد آباد سائبر سیل میں ساکیت گوکھلے کے خلاف موربی پل حادثہ کو لے کر جھوٹا کیس درج ہوا ہے۔یہ سب آل انڈیا ترنمول کانگریس اور اپوزیشن کی آواز کو خاموش نہیں کراسکتا۔ ڈیریک نے بی جے پی پر بدلے کی سیاست کا الزام بھی عائد کیا ہے۔
واضح رہے کہ ٹی ایم کے ترجمان ساکیت گوکھلے نے ایک دسمبر 2022 کو دعویٰ کیا کہ پول ٹوٹنے کے حادثہ کے بعد گجرات میں پی ایم مودی کی موربی سفر کے انتظام پر 30 کروڑ روپے خرچ کئے گئے تھے۔ گوکھلے نے ٹوئٹر پر ایک گجرات اخبار کی کلپنگ پوسٹ کی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ایک آر ٹی آئی کے جواب میں کہا گیا ہے کہ پی ایم کی موربی سفر کے لئے صرف کچھ گھنٹوں کے لئے 30 کروڑ روپے خرچ کئے گئے تھے، اس کے بعد ان کے خلاف کیس درج ہوگیا تھا۔
اس رپورٹ کے حوالہ سے گوکھلے نے دعویٰ کیا کہ 5.5 کروڑ جنگی سطح پر استقبالیہ تقریب کے انتظام اور فوٹو گرافی کے لئے تھے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مودی کے ایونٹ مینجمنٹ اور پی آر کی لاگت تقریباً135 لوگوں کی زندگی سے زیادہ ہے، کیونکہ حادثہ کے 135 متاثرہ خاندانوں میں سے ہرایک کو 4 لاکھ روپے کی امدادی رقم دی گئی جو کل 5 کروڑ روپے ہے۔اس کے بعد ٹوئٹر پر یہ رپورٹ وائرل ہوگئی تھی۔