ملک کے مسلمانوں نے سمجھداری کا ثبوت پیش کرتے ہوئے علماء کی اپیل پر غیر ممنوعہ جانورں کی قربانی نہیں کی اور صفائی کا خیال رکھتے ہوئے جانوروں کے باقیات اور غلاظت کو ساتھ کے ساتھ ٹھکانے لگاتے رہے۔عیدالاضحیٰ ذوالحجہ کی دس تاریخ کو منایا جاتا ہے۔
نئی دہلی:17جون(محمد خان/عظمت اللّٰہ خان) عیدالاضحیٰ کا تہوار بھارت سمیت پورے برصغیر میں آج جوش وخروش کے ساتھ منایا گیا۔ اہل ایمان نے عیدالاضحیٰ کی نماز دوگانہ شہر کی عید گاہوں اور بہت سی جگہوں پر مساجد میں بھی ادا کی گئی ۔بھارت کی دارالحکومت دہلی کی جامع مسجد ،عید گاہ قدیم اور جدید میں ادا میں ادا کی گئی ،وہیں اتر پردیش سرکار کی گائیڈ لائن کے مطابق اکثر عید گاہوں اور جامع مسجد اور معروف مساجد میں عیدالاضحی کی نماز دوگانہ ادا کی گئی ۔تلنگانہ کے حیدر آباد ۔میں روایتی عید منائی گئی اور نماز دوگانہ عید گاہ کے اندرونی اور باہری حصہ میں بھی ادا کی گئی ۔کرناٹک،کیرالہ،آندھرا پردیش،مدھیہ پردیش،مہاراشٹر،لکشدیپ،تمل ناڈ،راجستھان، گجرات اور کشمیر سمیت ملک بھر میں امن شا نتی سے عید کا تہوار منایا گیا۔جب کہ اتر پردیش کے ۔میرٹھ شہر کی عید کے باہر سڑک پرنماز ادا کر نے والے 200مسلمانوں پر مقدمہ کی کاروائی کی گئی ۔جس سے میرٹھ شہر میں ماحول گرم رہا فی الحال ماحول پرسکون ہے۔ دہلی کی شاہجہانی جامع مسجد میں مسلمانوں کی بڑی تعداد نے عیدالاضحیٰ کی نماز ادا کی اور گلے مل کر ایک دوسرے کو مبارکباد پیش کی۔ جہاں جہاں عید کی نماز ادا کی جا چکی ہے وہیں قربانی کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔جو تین دن تک جاری رہے گا ۔ملک کے مسلمانوں نے سمجھداری کا ثبوت پیش کرتے ہوئے علماء کی اپیل پر غیر ممنوعہ جانورں کی قربانی نہیں کی اور صفائی کا خیال رکھتے ہوئے جانوروں کے باقیات اور غلاظت کو ساتھ کے ساتھ ٹھکانے لگاتے رہے۔ واضح رہےکہ سعودی عرب اور دیگر ممالک جیسے عمان، قطر، اردن، شام، عراق میں عیدالاضحیٰ کا آغاز کل یعنی اتوار کو ہی ہو گیاتھا۔ عیدالاضحیٰ کا تہوار ایثار اور قربانی کے طور پر جانا جاتا ہے،یہ ذوالحجہ کی دس تاریخ کو منایا جاتا ہے۔ اس تہوار کو ہم بقرعید کے نام سے بھی جانتے ہیں۔ عیدالفطر اور عید الاضحیٰ مسلمانوں کے دو بڑے تہوار ہیں جسے دنیا بھر کے مسلمان بڑی دھوم دھام سے مناتے ہیں۔ اللّٰہ تعلیٰ کے نذدیک عیدالاضحی کی بڑی اہمیت ہے کیونکہ اس دن حضرت ابراہیم علیہ سلام نے اللہ کی راہ میں اپنے بیٹے حضرت اسماعیلؑ کی قربانی دی تھی۔ جو اللہ تعالیٰ کو بہت پسند آئی تھی۔ تب سے لیکر آج تک ہر سال لاکھوں لوگ حج کی ادائیگی کرنے کے بعد قربانی دیکر اللہ تعالیٰ کا حکم بجا لاتے ہیں۔عید الاضحیٰ کے دن مسلمان کعبۃ اللہ کا حج بھی کرتے ہیں۔ یہ روایت بھی ہے کہ حج کرنے کے بعد اللہ تعالیٰ مسلمان کو اس طرح پاک و صاف کر دیتا ہے جیسے کہ وہ ابھی دنیا میں آیا ہو۔دوسری جانب بیشتر عید گاہوں میں مظلوم فلسطینیوں کے لیے دعاء کی گئی اور اسرائیل کی ظالمانہ حرکات کی مذمّت کی گئی ۔مغربی اتر پردیش کے مسلم اکثریتی علاقوں سہارنپور ،کیرانہ، مظفرنگر ،بجنور وغیرہ میں بھی عیدالاضحیٰ کی نماز پرسکون ماحول میں عید گاہوں اور مساجد کے اندرونی حصوں میں ادا کی گئی۔