14.1 C
Delhi
January 18, 2025
Hamari Duniya
Breaking News علاقائی خبریں

سردھنہ:ظالم باپ نے ڈھائی سالہ بیٹی کو گنگناندی میں پھینک دیا۔

ماہر غوطہ خوروں کے ذریعے نعش کی تلاش جاری، گاؤں میں غم و اندوہ کی لہر:

دو بیٹیوں کی پہلے بھی مشتبہ حالت میں موت ہوچکی ہے، باپ نے اقرار جرم کرلیا ہے،اب ایک بیٹا زندہ بچا ہے۔

سردھنہ/میرٹھ:16جون (ایچ ڈی نیوز) میرٹھ کے سردھنہ علاقہ میں ایک ظالم باپ نے اپنی ہی ڈھائی سالہ معصوم بیٹی کو گنگا ندی میں پھینک دیا۔ظلم یہیں ختم نہیں ہوا،باپ بیٹی کو دیکھتا رہا کہ کہیں وہ پانی سے اوپر نہ آجاءے، جب اسے یقین ہوگیا کہ اب اس دنیا میں نہیں رہی تب وہاں سے واپس گھر لوٹ ایا۔اطلاع کے مطابق میرٹھ کے سردھنہ تھانہ علاقے کے گاؤں مڈھائی کا رہنے والا سلو مزدوری کرتا ہے، وہ اپنی ڈھائی سالہ معصوم بیٹی اقراء کو یہ کہہ کر لے گیا کہ تجھے سیر کراکے لاتا ہوں۔بیٹی باپ کے پیچھے پیچھے دوڑتی رہی اور باپ تیزی سے آگے چلتا رہا ،جیسے ہی وہ گاؤں کے نزدیک ڈیڑھ کلومیٹر کے فاصلے پر دریا سےکے کنارے گنگناہر پہنچا تو اس نے بیٹی کو اپنی گود میں اٹھا لیا اور جب وہ پانی کی طرف بڑھا تو بیٹی ڈر گئی۔وہ اپنے باپ کے سینے سے لپٹ گئی “بابا بابا” کہنے لگی لیکن ظالم سلو نے اسے زبردستی اپنے سینے سے چھڑا کر گنگا میں پھینک دیا۔جب سَلو نے اپنی ڈھائی سال کی معصوم بیٹی کو گنگا ندی میں پھینکا تو اسے ذرا بھی رحم نہ آیا تو وہ ایک بار بھی اوپر نہ آئی اوروہ ظالم باپ سَلو دیکھتا رہا کہ وہ مر گئی ہے یا نہیں جب اسے یقین ہو گیا کہ اقرا ءاب ڈوب چکی ہے اور وہ زندہ نہیں رہی۔تب وہ وہاں سے واپس لوٹ گیا۔ سلوو کے چار بچے تھے۔جن میں تین بیٹیاں اور ایک بیٹا ،پہلے بھی دو بیٹیوں کی مشکوک حالت میں موت واقع ہوچکی ہے۔ جب کہ اب صرف ایک بیٹا بچا ہے، اب وہ اقراء کو گنگناندی کی آغوش میں سلا ایا ہے، پولیس کو شبہ ہے کہ دونوں بیٹیوں کی بھی مشتبہ موت ہوئی ہے۔ ایک سازش کے حصے کے طور پر، سردھنہ پولیس اس وقت گہرائی سے تفتیش میں مصروف ہے۔سی سی ٹی وی میں اقراء اپنے والد کے پیچھے چلتی ہوئی نظر آئی ہےپولیس نے شک کی بنیاد پر سَلو کو حراست میں لیا، لیکن پھر پولیس کو سی سی ٹی وی فوٹیج ملی جس میں سَلو آگے بڑھ رہا تھا اور اقرا اپنے والد کے پیچھے چل رہی تھی، پھر جب پولیس نے سخت کارروائی کی تو معاملہ کھل کر سامنے گیا سلو نے اقرار جرم کرتے ہوئے بتایا کہ وہ بیٹی کو سیر کے بہانے لے کر آیا تھا اور پھر اسے گود میں اٹھا کر نہر میں دھکیل دیا۔ بچی کی نہر میں کافی تلاش کے باوجود نعش نہیں ملی۔سلو نے اقرار جرم کرتے ہوئے بتایا کہاقراء اپنے بھائی سے لڑتی تھی اس لیے اسے قتل کر دیا۔اس معاملے میں سردھنہ تھانے کے انچارج پرتاپ سنگھ کا کہنا ہے کہ جب سلو سے سختی سے پوچھ گچھ کی گئی تو اس نے بتایا کہ اقرا میرے بیٹے سے لڑتی تھی، مجھے یہ پسند نہیں تھا کہ وہ اس کے بیٹے سے لڑے یا اسے چھوئے، مجھے بس غصہ آیا اور بیٹی کو اچھا نہیں لگتا تھا اور پھر اسے بیٹے سے دور رکھنے کے لیے گنگا نہر میں پھینک دیا گیا ، پولیس تھانہ انچارج نے بتایا کہ ماہر غوطہ خوروں کی ٹیم کو بلایا گیا اور گنگانہر میں لڑکی کی تلاش کی جاری ہے۔

Related posts

وقف لبریشن موومنٹ نے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا

Hamari Duniya

Abdul Rasheed Aghwan معروف دانشور، سماجی کارکن اور ملی رہنما عبدالرشید اگوان کا راجستھان میں انتقال

Hamari Duniya

بھارتی کپتان اسمرتی مندھانا گلف آئل لبریکنٹس کی برانڈ ایمبیسیڈربنائی گئیں

Hamari Duniya