مظفر نگر، 19جنوری(قاضی طارق ): 19 جنوری 2025 کو تسمیہ جونیئر ہائی سکول میں ناظرہ قرآن کریم کی تکمیل کے موقع پر ایک شاندار جلسے کا انعقاد کیا گیا، جس کا موضوع “سیرت کی روشنی میں بچوں کی تعلیم و تربیت” تھا۔ جلسے کی صدارت ڈاکٹر سید فاروق (صدر، تسمیہ آل انڈیا ایجوکیشنل اینڈ سوشل ویلفیئر سوسائٹی، نئی دہلی) نے کی، جبکہ نظامت کے فرائض جناب جاوید مظہر نے انجام دیے۔
پروگرام میں مہمان خصوصی کے طور پر پروفیسر محمد سعود عالم قاسمی (سابق ڈین، فیکلٹی آف تھیالوجی، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، مدیر ماہنامہ تہذیب الاخلاق)،پروفیسر عبدل قیوم انصار ڈین فیکلٹی آف lنجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سید یاسر ممبر تسمیہ سوسائٹی شریک ہوئے۔ ان کا استقبال ڈاکٹر سید فاروق نے پھولوں کا گلدستہ، میمنٹو، اور تحائف پیش کرکے کیا۔
تعارف کے بعد، جماعت پنجم کے طلباء کی جانب سے نظرِ قرآن کی تکمیل کی رسم مولانا شوکت قاسمی نے ادا کروائی۔ یہ لمحہ طلباء اور ان کے اہل خانہ کے لیے بے حد فخر کا باعث تھا۔ اس کے بعد، ان طلباء کو قرآن پڑھانے والے اساتذہ کو ان کی محنت اور لگن کے اعتراف میں انعامات سے نوازا گیا۔
ڈاکٹر سید فاروق نے اپنی تقریر میں سیرت النبی ﷺ کے اسباق کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی تعلیم و تربیت میں والدین اور اساتذہ دونوں کا کردار نہایت اہم ہے۔ انہوں نے فرمایا، “نبی کریم ﷺ کی زندگی ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے، جس میں بچوں سے محبت، ان کے ساتھ نرمی، اور ان کی فطری صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کی واضح ہدایات موجود ہیں۔ والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کے ساتھ وقت گزاریں، ان کی باتوں کو سمجھیں، اور ان کی کامیابیوں میں شریک ہوں۔” انہوں نے مزید کہا کہ بچوں کو اخلاقی تعلیم دینا نہ صرف دنیاوی کامیابی بلکہ اخروی فلاح کے لیے بھی ضروری ہے۔ پروفیسر محمد سعود عالم قاسمی نے قرآن و حدیث کی روشنی میں بچوں کی تربیت کے اصول بیان کیے۔ انہوں نے کہا، “نبی کریم ﷺ نے بچوں کے ساتھ شفقت اور محبت کا درس دیا ہے۔ آپ ﷺ بچوں کے جذبات کو سمجھتے اور ان کی شخصیت سازی پر توجہ دیتے تھے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم بچوں کی تربیت کرتے وقت ان کی اخلاقی، دینی، اور تعلیمی ضروریات کو مدنظر رکھیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ قرآن کریم صرف تلاوت کے لیے نہیں بلکہ اس پر عمل کے لیے ہے، اور والدین کو اپنے بچوں کے اندر قرآن کی محبت پیدا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
سید یاسر کا ووٹ آف تھینکس:
سید یاسر نے والدین، مہمانانِ گرامی، اور تمام شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا، “بچوں کی تعلیم و تربیت والدین کی اولین ذمہ داری ہے۔ نبی کریم ﷺ نے والدین کو تاکید کی کہ وہ اپنے بچوں کو اچھے اخلاق سکھائیں اور ان کے لیے نمونہ بنیں۔ قرآن کریم کی تعلیم اور نبی کریم ﷺ کی سیرت بچوں کی زندگی میں روشنی کی مانند ہے، جو انہیں صحیح راستے پر چلنے کی رہنمائی فراہم کرتی ہے۔” انہوں نے والدین سے درخواست کی کہ وہ بچوں کے ساتھ وقت گزاریں اور ان کی تربیت میں مکمل دلچسپی لیں۔
یہ جلسہ درجہ پنجم کے 44 طلبہ کی ناظرہ قرآن کریم مکمل کرنے کی خوشی میں منعقد کیا گیا۔ ان طلبہ کو ڈاکٹر سید فاروق نے تسمیہ سوسائٹی کی جانب سے قرآن مجید کے نسخے بطور تحفہ پیش کیے۔ پروگرام کے کامیاب انعقاد میں اسکول کے تمام اساتذہ کی محنت اور لگن شامل رہی۔ جلسے کا اختتام ڈاکٹر عبدل قيوم انصاری پروفیسر جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی کی دعا کے ساتھ ہوا، جس میں تمام شرکا نے بچوں کی کامیابی اور روشن مستقبل کے لیے دعائیں کیں۔
