نئی دہلی،24اپریل (ایچ ڈی نیوز)۔
پاکستانی نژاد متنازعہ مصنف طارق فتح پیر کو طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ 73 سالہ فتح کینسر سے لڑ رہے تھے۔ وہ کینیڈا میں ہی زیر علاج تھے۔ طارق فتح سوشل میڈیا پر کافی سر گرم تھے۔ انہیں اکثر ٹی وی مباحثوں میں دیکھا جاتا تھا۔ انہوں نے اپنی آخری سانس کینیڈا میں لی۔ طارق فتح کی بیٹی نے سوشل میڈیا پر اس بارے میں معلومات دی ہیں۔
طارق فتح کی بیٹی نتاشا فتح نے ٹوئٹر پر اپنے والد کی موت کی تصدیق کی۔ انہوں نے لکھا ”پنجاب کا شیر۔ ہندوستان کا بیٹا۔ کینیڈین عاشق۔ سچ بولنے والا۔ انصاف کے لیے لڑنے والا۔ غریبوں اور مظلوموں کی آواز طارق فتح نے زندگی کا سفر مکمل کر لیا۔ ان کا انقلاب ان تمام لوگوں کے ساتھ زندہ رہے گا جو انہیں جانتے اور پیار کرتے تھے۔ کیا آپ ہمارے ساتھ شامل ہوں گے؟”
واضح رہے کہ طارق فتح 20 نومبر 1949 کو کراچی، پاکستان میں پیدا ہوئے۔ فتح 1960 اور 70 کی دہائیوں میں بائیں بازو کے نظریات سے متاثر تھے۔ اس وقت پاکستان میں فوجی حکومت تھی۔ فتح کو دو بار جیل بھی جانا پڑا۔ 1977 میں جنرل ضیاء الحق نے ان پر ملک سے غداری کا الزام لگایا۔ اس کے ساتھ ساتھ اخبارات میں کالم لکھنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی۔ اس کے بعد 1987 میں انہوں نے کینیڈا شفٹ ہونے کا فیصلہ کیا۔
وہ 1980 کی دہائی کے اوائل میں کینیڈا چلے گئے اور ایک سیاسی کارکن، صحافی اور ٹیلی ویژن میزبان کے طور پر کام کیا۔ طارق فتح کی موت پر ہندوستان میں متعدد دائیں بازو کی نظریات کی حامل شخصیات نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے ۔ارون شوری،فلم ساز وویک اگنی ہوتری،سونم مہاجن اور دیگر نے بھی خراج عقیدت پیش کیا۔
![](https://hamariduniyanews.com/wp-content/uploads/2023/11/appeal.png)