پٹنہ(ایچ ڈی نیوز)۔
سینئر کانگریسی رہنما طارق انور نے بہار میں بننے والی مہاگٹھ بندھن حکومت کو درست قرار دیتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ جس طرح نتیش کمار نے تمام چھوٹی پارٹیوں کو اکٹھا کیا ہے، کانگریس بھی ان کے ساتھ ہے۔ اسی طرح کے اتحاد پورے ملک میں ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بہار ماڈل کامیاب ہوتا ہے تو بھارتیہ جنتا پارٹی کا خاتمہ یقینی ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ مرکز میں عام آدمی پارٹی کس کی قیادت میں حکومت بنائے گی تو انہوں نے کہا کہ یہ یقینی نہیں ہے کہ کون کرے گا لیکن یہ طے ہے کہ اپوزیشن کو متحد ہونا ہوگا اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے جس ماڈل کی شروعات کی ہے وہ ہے۔ اسی ماڈل کی بنیاد پر ہم چاہتے ہیں کہ اپوزیشن پورے ملک میں متحد ہو۔
اسی درمیان پٹنہ پہنچے کانگریس کے سنیئر لیڈر طارق انور نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ہماچل پردیش اسمبلی حلقہ میں کانگریس کی ہی جیت ہوگی۔ ملک کی دو ریاست گجرات اور ہماچل میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کو لیکر تمام پارٹیاں مصروف ہے اور جیت کا دعویٰ بھی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش ملک میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی کیا حالت ہے وہ سبھی لوگ دیکھ رہے ہیں۔ وہاں کانگریس پوری طرح سے مضبوط ہے اور اس بار کانگریس کی ہی حکومت بنے گی۔
طارق انور نے گجرات انتخابات کے حوالے سے بھی اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے جان بوجھ کر گجرات انتخابات میں تاخیر سے انتخاب کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس دوران بھارتیہ جنتا پارٹی پوری طرح انتظام کرنے میں مصروف تھی اور الیکشن کمیشن نے بھی وہی کام کیا، جو بھارتیہ جنتا پارٹی میں سوچا جاتا تھا۔ پہلے کئی طرح سے پروگرام منعقد کرکے سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا، اس کے بعد الیکشن کمیشن نے گجرات میں اسمبلی انتخابات کا اعلان کیا جو غلط ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ راہل گاندھی جو بھارت جوڑو یاترا کر رہے ہیں ، اس بار جن ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہوں گے، وہاں اس کا اثر نظر آئے گا ، کیونکہ ان کی بھارت جوڑو یاترا پوری طرح کامیاب ہو رہی ہے اور اس کی حمایت کسان ، غریب مزدور اور عام لوگ بھی کر رہے ہیں۔