اندور، 07 جنوری: مشہور و معروف تعلیمی ادارہ ‘طیبہ کالج آف انٹیگریٹڈ اسٹڈیز، اندور’ کا سالانہ کیمپس فیسٹیول بڑی شان و شوکت اور کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اس فیسٹیول میں پانچ مختلف زبانوں کے 108 مقابلوں میں 100 سے زائد طلبا نے بھرپور جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا۔ طلبا کو تین گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا: اسٹارم برنگرز نے پہلا مقام حاصل کیا، وینڈ واکرز دوسرے نمبر پر رہے، جبکہ اسکائی سیکرز تیسرے مقام پر فائز ہوئے۔ انفرادی سطح پر بہترین کارکردگی دکھانے والے طلبا کو خصوصی اعزازات سے نوازا گیا۔ مختلف گروپس میں سینیئر گروپ کے ذیشان وارث، سب سینیئر گروپ کے عظیم رضا، جونیئر گروپ کے ارحان اختر اور سب جونیئر گروپ کے حافظ فرحان اختر کو “اسٹار آف دی فیسٹ” کی شاندار ٹرافی پیش کی گئی۔
افتتاحی تقریب کا آغاز کھجرانہ کے ایم ایل اے جناب مہندرا ہاڈیا اور جناب اقبال خان پارشد کے ہاتھوں ہوا۔ مہندرا ہاڈیا جی نے اپنے خطاب میں طیبہ کالج کی اعلیٰ تعلیمی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا: آج طیبہ کالج کے بارے میں جو کچھ جاننے اور دیکھنے کا موقع ملا، خصوصاً طلبہ کی شاندار تقریریں سننے کے بعد، یہ واضح ہوا کہ طیبہ کالج اپنے طلبہ کو نہایت اعلیٰ اور معیاری تعلیم فراہم کر رہا ہے۔ یہاں کے طلبہ کا اعتماد، ان کی صلاحیتیں اور تعلیمی معیار واقعی بے مثال ہیں۔ انھوں نے مزید کہا: ایک ودھایک ہونے کے ناطے، میری طرف سے کمپیوٹر یا دیگر سہولیات کی فراہمی کے ذریعے جو بھی تعاون ممکن ہوگا، میں طیبہ کالج کے لیے ضرور پیش کروں گا، کیونکہ ایسے تعلیمی ادارے قوم کے روشن مستقبل کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
اختتامی تقریب کے مہمانِ خصوصی پاکیزہ گروپ کے صدر مقصود حسین غوری تھے۔ ان کے علاوہ اقبال احمد غوری، پارشد عثمان پٹیل، سید واحد علی، صحافی آصف جمیل امجدی، صحافی سمیر خان، سنی ویلفیئر کمیٹی کے صدر سید ناظم علی اور مدھیہ پردیش کی کئی مشہور و معروف شخصیات نے شرکت کر کے تقریب کی رونق بڑھائی۔ کچھ خاص مہمانوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اندور کی سرزمین میں طیبہ کالج جیسا ادارہ ہونا اندور والوں کے لیے شان و شوکت اور عزت و وقار کی بات ہے، جہاں بچے بیک وقت ایک ہی چھت کے نیچے گریجویشن کرنے کے ساتھ بہترین عالم دین بھی بن رہے ہیں۔