انقرہ، 08 فروری (ایچ ڈی نیوز)۔
ترکیہ اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلہ سے پورا علاقہ ملبہ میں تبدیل ہوگیا ہے اور راحت اور بچاؤ کام کام زور وشور سے جاری ہے۔ ایسے میں شام سے نومولود بچی کے زندہ بچ جانے کی خبریں آ رہی ہیں۔ شام میں ملبے تلے پھنسی حاملہ خاتون نے بچی کو جنم دیا ہے۔ ڈلیوری ہونے کے بعد بچی محفوظ ہے جبکہ اس کی ماں مر چکی ہے۔ شمالی شام میں ایک نوزائیدہ بچی کو گھر کے ملبے سے زندہ نکال لیا گیا۔ اس دوران نومولود بچی اپنی ماں کی نال سے بندھی تھی۔ اس کی ماں پیر کے زلزلے کے دوران فوت ہو گئی تھی۔ خاندان کے ایک رشتہ دار نے یہ جانکاری دی ہے۔
۔34 سالہ خلیل الشامی نے بتایا کہ پیر کو شام کے شہر جندیریس میں آنے والے زلزلے کی وجہ سے ان کے بھائی کا گھر بھی تباہ ہو گیا۔ پوری عمارت ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئی۔ وہ اپنے بھائی اور خاندان کے دیگر افراد کو ڈھونڈنے کے لیے ملبہ کھود رہا تھا۔ اسی دوران اس نے اپنی بھابھی کی نال سے جڑی ایک خوبصورت بچی کو دیکھا۔ انہوں نے فوراً نال کاٹ دی اور بچہ رونے لگا، اسے باہر لے گئے۔ جب ملبہ مکمل طور پر ہٹایا گیا تو معلوم ہوا کہ بچے کی ماں مر چکی ہے۔ بچی اب بھی اسپتال میں ہے اور محفوظ ہے۔
خلیل کے مطابق اس کی بھابھی حاملہ تھیں اور ایک دو دن بعد بچے کو جنم دینے والی تھیں لیکن زلزلے کے بعد جھٹکوں کے باعث انہون نے ملبے کے اندر بچے کو جنم دیا۔ تقریباً 30 گھنٹے بعد بچی کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا۔ کھدائی کے دوران ایک آواز سنائی دی۔ دھول صاف کرنے پر، بچے کو نال کے ساتھ پایاگیا۔
میرے چچازار بھائی اسے اسپتال لے گیے۔ ریسکیو کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ ایک شخص چار منزلہ عمارت کے ملبے سے دھول سے ڈھکے ایک چھوٹے بچے کو لئے ہوئے دوڑتا ہوا آرہا ہے ۔ ایک دوسرا آدمی صفر ڈگری سیلسیس درجہ حرارت میں کمبل کے ساتھ دوڑتا ہوا نظر آتا ہے تاکہ نومولود کو گرم کرنے کی کوشش کی جا سکے، جب کہ تیسرا آدمی اسے اسپتال لے جانے کے لیے گاڑی کے لیے چیختا ہے۔ بچی کو علاج کے لیے قریبی قصبے عفرین لے جایا گیا، جب کہ اہل خانہ کو اس کے والد عبداللہ، والدہ عفرہ، چار بہن بھائیوں اور ایک چچی کی لاشیں ملیں۔
دوسری جانب ترکیہ اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے میں اب تک 9500 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ 30 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زلزلے سے ہزاروں عمارتوں کے منہدم ہونے کئی صوبوں میں حالات بد سے بدتر ہو گئے ہیں۔ ہندوستان سمیت دنیا کے کئی ممالک نے مدد کا ہاتھ بڑھایا ہے اور امدادی ٹیمیں بھیجی ہیں۔ ہندوستان سے بھی امدادی اور بچاو ٹیمیں اور طبی ٹیمیں ترکیہ پہنچ گئی ہیں۔