اسٹاک ہوم،19اگست(ایچ ڈی نیوز)۔
یوروپین ممالک میں قرآن مجید کی بے حرمتی کرنا ایک فیشن بنتا جارہا ہے۔چاہے سوئیڈن ہو یا ڈنمارک۔ لیکن مسلم ممالک سمیت عالمی برادری کے سخت ردعمل کے بعد اب کئی ممالک نے اپنے اظہار رائے کی آزادی کے بہانے مذہبی کتابوں کی توہین کو لے کر سختی دکھانا شروع کردیا ہے۔اور ملک کی قوانین میں تبدیلی پر بھی غور کیا جارہا ہے۔سوئیڈن کی حکومت پبلک آرڈر ایکٹ میں ترمیم کے بارے میں غور کر رہی ہے جس کے ذریعے پولیس کو اس بات کا اختیار ہوگا کہ وہ قرآن پاک کی بے حرمتی کی اجازت نہ دے۔جمعرات کو سوئیڈن نے ملک میں دہشت گردی کا دوسرا بڑا الرٹ جاری کیا۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے توہینِ قرآن پاک کے واقعات کے بعد چند حملوں کو ناکام بنایا ہے، قرآن کی بے حرمتی کی وجہ سے شدت پسند عناصر مشتعل ہوکر حملے کرنا چاہتے تھے۔
سوئیڈن میں عوامی شخصیات یا مذاب کی توہین کو اظہار رائے کی آزادی کے تحت قانونی حیثیت حاصل ہے لیکن اب حکومت انہیں تبدیل کر رہی ہے۔وزیر انصاف گنر اسٹرومر نے کہا کہ وہ ایک کمیشن تشکیل دیں گے جو پولیس کو قرآن کی بےحرمتی روکنے جیسے معاملات کیلئے وسیع اختیارات دے گا۔انہوں نے کہا کہ پولیس کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ ایسے احتجاج کی اجازت نہ دے یا پھر اس کا مقام تبدیل کردے۔
