جبل پور(ایچ ڈی نیوز)۔
شنکراچاریہ سوامی سوروپانند کے جانشین سوامی اویمکتیشورانند مہاراج نے بھارت کی تقسیم پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف متنازعہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تقسیم کو ختم کیا جائے۔ اگر ہندوستان اور پاکستان کی تقسیم کو مان لیا جائے تو ہندوستان کے مسلمانوں کو پاکستان چلے جانا چاہیے، کیونکہ یہ تقسیم مذہب کی بنیاد پر ہوئی تھی۔
سوامی اویمکتیشورانند مہاراج پیر کو جبل پور میں اپنے قیام کے دوران بگلا مکھی شکتی پیٹھ میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کی تقسیم کے وقت بڑھتے ہوئے تنازعے کی وجہ سے سیاست شروع ہوئی تھی اور پھر دونوں ممالک کے درمیان جمود پیدا ہو گیا تھا۔ درحقیقت ہندوستان کے مسلمانوں کو پاکستان جانا چاہیے تب ہی دونوں ممالک کی دشمنی ختم ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اکھنڈ بھارت کی تقسیم کے باعث بنگلہ دیش اور پاکستان میں بہت سے مذہبی مقامات رہ گئے۔ پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں بھی بہت سے مذہبی مقامات ہیں، جہاں عبادت کی جانی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم جلد ہی پی او کے کا دورہ کریں گے اور وہاں واقع مذہبی اداروں کا جائزہ لیں گے۔
دراصل، اتوار کی شام جبل پور میں ایک جلوس اور ایک مذہبی اجلاس کا اہتمام کیا گیا تھا، جس میں سوامی سدانند سرسوتی اور سوامی اویمکتیشورانند نے شرکت کی تھی۔ جلوس میں، لوگ سوامی سدانند سرسوتی اور سوامی اومکتیشورانند کے استقبال کے لیے جمع تھے۔ اس موقع پر منعقدہ اجتماع سے سوامی سدانند سرسوتی نے خطاب کیا۔