نئی دہلی ، 13 ستمبر (ایچ ڈی نیوز)۔
فوجداری مقدمات میں میڈیا ٹرائل کے سلسلے میں ایک بڑی مداخلت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے پولیس کی میڈیا بریفنگ کے بارے میں تفصیلی رہنما خطوط وضع کرنے کو کہا ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی زیرقیادت بنچ نے مرکزی وزارت داخلہ کو تین ماہ میں میڈیا بریفنگ سے متعلق ایک تفصیلی ہدایت نامہ تیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ساتھ ہی ملک کی تمام ریاستوں کے ڈی جی پیز سے کہا گیا ہے کہ وہ ایک ماہ کے اندر وزارت داخلہ کو تجاویز دیں۔ عدالت نے کہا کہ یہ بہت اہم معاملہ ہے ، کیونکہ اس میں عوام کا مفاد شامل ہے۔
عدالت نے کہا کہ لوگوں کو معلومات حاصل کرنے کا حق ہے تاہم بریفنگ میں تفتیش کے دوران اہم شواہد سامنے آئے تو تفتیش بھی متاثر ہوسکتی ہے۔ عدالت نے کہا کہ ہمیں ملزمان کے حقوق کا بھی خیال رکھنا ہوگا ، کیونکہ میڈیا ٹرائل سے ان کے مفادات متاثر ہوتے ہیں۔ عدالت نے مرکزی حکومت سے کہا کہ وہ تین ماہ میں میڈیا بریفنگ کے لیے پولیس کو تربیت دینے کے لیے رہنما اصول وضع کرے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ میڈیا ٹرائل کی کسی صورت اجازت نہیں دی جا سکتی۔ میڈیا بریفنگ کے لیے پولیس کو کس طرح تربیت دی جانی چاہئے اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔سماعت کے دوران سینئر وکیل گوپال شنکر نارائن نے عدالت میں آروشی کیس میں میڈیا کی لاپرواہی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم میڈیا کو رپورٹنگ سے نہیں روک سکتے، لیکن پولیس کو حساس ہونے کی ضرورت ہے۔ اے ایس جی ایشوریہ بھٹی نے عدالت کو یقین دلایا کہ حکومت میڈیا بریفنگ کے حوالے سے رہنما خطوط تیار کرے گی اور عدالت کو اس سے آگاہ کرے گی۔