نئی دہلی۔ سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قتل کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے نلنی اور آر پی روی چندرن سمیت چھ مجرموں کو رہا کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے یہ حکم 30 سال سے زیادہ جیل میں رہنے کی وجہ بتاتے ہوئے دیا ہے۔ اس سے قبل عدالت نے اسی بنیاد پر اس معاملے میں مجرم پیراریولن کو بھی رہا کیا تھا۔
تمل ناڈو حکومت نے 13 اکتوبر کو سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قتل کے مجرم نلنی اور پی روی چندرن کی رہائی کی حمایت کی تھی۔ تمل ناڈو حکومت نے سپریم کورٹ میں داخل کردہ حلف نامہ میں یہ باتیں کہی تھیں۔ 26 ستمبر کو سپریم کورٹ نے مرکز اور تمل ناڈو حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے نلنی اور پی روی چندرن کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔ دونوں فی الحال 30 سال سے زیادہ جیل میں گزارنے کے بعد صحت کی بنیاد پر پیرول پر ہیں۔
نلنی نے مدراس ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا۔ مدراس ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرتے ہوئے نلنی نے کہا تھا کہ ریاستی حکومت نے ان کی رہائی کی سفارش کی تھی۔ لیکن گورنر نے اس سفارش کو قبول نہ کرکے غیر آئینی کام کیا ہے۔ نلنی نے مطالبہ کیا تھا کہ عدالت ریاستی حکومت کو گورنر کی اجازت کے بغیر اسے رہا کرنے کا حکم دے۔