نئی دہلی،12جولائی(ایچ ڈی نیوز)۔
دہلی کے معروف صحافی و سماجی کارکن احسان انصاری، جو گزشتہ کئی سالوں سے سرخیاں بٹور کر بڑے بڑے افسران کے ساتھ ایک خاص قسم کا تاثر چھوڑنے کی اپنی کوششیں تیز کر رکھے ہیں۔بتادیں کہ احسان انصاری ایک پسماندہ خاندان تعلق رکھتے ہیں اس کے باوجود اپنے کیریئرکو اعلیٰ مقام پر پہنچانے کے لئے اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور دہلی میں صحافت کی طرف قدم بڑھایا اور بغیر کسی لالچ کے علاقے سے متعلق خبروں کو انگریزی ہندی اردو پرنٹ میڈیا سمیت کئی چینل میں اپنا قیمتی وقت دے کر خبرشائع کرائیں۔ آج اسی کا نتیجہ ہے کہ بڑے بڑے افسر، عہدیدار اور عوامی نمائندوں کے ذریعہ اعزاز سے نوازے جاتے ہیں۔ تازہ معاملہ جمعرات کے دن کا ہے جہاں آج دہلی میں سپریم کورٹ کے وکیل رودر وکرم سنگھ کے ذریعہ نئے فوجداری تین قوانین سے متعلق تعزیراتی نظام،ضابطہ انصاف جیسے انگریزوں کے ذریعہ قائم تعزیرات نظام کو موجودہ حکومت کے ذریعہ تبدیل کی گئی قوانین کی کتاب دے کر اعزاز سے نوازا۔
بتادیں کہ رودر وکرم سنگھ اس وقت معزز سپریم کورٹ کے وکیل کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، وہ ملک کے ایک معروف سیاسی تجزیہ کار کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں اور ملک کے تقریباً ہر قومی چینل پر کارپوریٹ مسائل اور سیاسی مسائل پر اپنی بات رکھتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ اس کتاب کے علاوہ انہوں نے اپنے کیرئیر میں ایک بہت ہی مقبول کتاب (22رومس آف تاج محل) لکھی ہے جسے ملک بھر میں سراہا گیا ہے۔
ایڈوکیٹ رودر وکرم سنگھ بطور قانونی مشیر وہ یو جی سی آئی سی ایم ایس آر وزارت تعلیم، سنٹرل یونیورسٹی آف ہریانہ، اے ایم جی میڈیا نیٹ ورکس (اڈانی گروپ) اور بہت سے دیگر وسائل سے وابستہ ہیں۔ وہ دنیا کی سب سے بڑی ڈیٹا اینالیٹکس کمپنی کنٹر گروپ میں ہندوستان کے لیے سیاسی مشیر کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ تاہم، ان کی تنظیم کٹمب دہلی بزرگوں کو مفت طبی خدمات فراہم کرتی ہے۔ اوربچوں کے لئے یہ تنظیم ملک بھر میں کام کر رہی ہے۔
