نئی دہلی، 7 جنوری۔ نیپال کی سرحد سے متصل تبت کے پہاڑی علاقے شیجانگ میں منگل کی صبح ایک گھنٹے کے اندر آئے چھ سلسلہ وار زلزلہ آئے۔ جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.1 ریکارڈ کی گئی ۔ ایک خبررساں ایجنسی کے مطابق زلزلہ کی وجہ سے تبت میں جان ومال کو زبردست نقصان پہنچا ہے اور کم سے کم 53 لوگوں کی موت ہوگئی ہے۔ زلزلہ کے جھٹکوں نے تبت کے شگاتسے شہر میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ کئی عمارتوں اور انفراسٹریکچر کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ چین کی سرکاری نیوز ایجنسی ژنہوا نے بتایا کہ شیجانگ کے ڈنگری کاؤنٹی میں آئے 7.1 کے شدت کے زلزلہ میں 53 لوگوں کی موت ہوئی ہے اور 62 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ مرنے والوں کی تعداد میں ابھی اضافہ کا امکان ہے۔ سکم سمیت شمال مشرقی ریاستوں بہار، بنگال سمیت شمالی ہند کے مختلف حصوں میں منگل کی صبح تیز زلزلہ کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ نیپال کی راجدھانی کاٹھمنڈو میں تیز زلزلہ کے جھٹکے محسوس ہونے کے بعد لوگ اپنے گھروں سے باہر نکل کر سڑکوں پر کھلے مقام کی طرف بھاگے
نیپال میں منگل کی صبح 6 بج کر 35 منٹ پر آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر سکیل پر 7.1 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کا مرکز نیپال کے شہر لوبوچے سے 93 کلومیٹر شمال مشرق میں تھا۔ اس کی وجہ سے بہار، مغربی بنگال اور سکم کے کچھ حصوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ اس دوران لوگوں کی بڑی تعداد خوف و ہراس کے باعث گھروں سے باہر نکل آئی۔
نیپال میں حالیہ برسوں میں بار بار آنے والے زلزلے کے جھٹکے گزشتہ ماہ 21 دسمبر کو نیپال میں محسوس کیے گئے تھے۔ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.8 ریکارڈ کی گئی۔ جبکہ اپریل 2015 میں نیپال میں 7.8 شدت کا تباہ کن زلزلہ آیا تھا۔ اس دوران تقریباً 9,000 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 20,000 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ تباہی کے دوران بڑی تعداد میں مکانات اور اسکولوں کی عمارتوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا تھا۔