سوچھتاہی سیواابھیان نے صاف، صحت مند اورہندوستان کی پائیدار ترقی کورفتار دینے میں عوامی شراکت داری کو یقینی بنانے میں اہم اورمحرک کا کرداراداکیا ہے
گجیندر سنگھ شیخاوت
جل شکتی کے مرکزی وزیر
ہندوستان متنوع تہذیبوں کا ملک ہے۔ ثقافت، روایت، مذہب اور زبان میں تنوع کے باوجود نامساعد حالات میں بھی متحد رہنا ہی ہماری پہچان ہے۔ اتحاد اور عوامی شراکت داری کی یہی طاقت آج ہمارے ملک کی ترقی کو رفتار دے رہی ہے۔ سوچھ بھارت ابھیان (کلین انڈیا مہم)، ہمارے مقبول وزیر اعظم، محترم جناب نریندر مودی کی قیادت میں چلائی گئی دنیا کی سب سے بڑی رویے میں تبدیلی لانے والی مہم ہے۔ یہ اس بات کی واضح مثال ہے کہ کس طرح اجتماعی قوت ارادی کسی بھی شعبے میں تبدیلی لاسکتی ہے۔ سوچھ بھارت مشن (ایس بی ایم- جی) ہندوستان کو صاف ستھرا اور صحت مند بنانے کے ہدف کو حاصل کرنے اور پائیدار و پیہم ترقی کو رفتار دینے کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ایک عوامی تحریک کے طور پر ابھرا ہے۔ یہ مہم صرف صفائی کے لیے فوری اقدامات تک محدود نہیں ہے، بلکہ یہ شہری اور دیہی، دونوں علاقوں میں کچرے کے بندوبست سے متعلق تمام مسائل کا حل تلاش کرکے ملک کے لیے ایک طویل مدتی وژن کی بنیاد رکھتی ہے اور یہ مثبت نتیجہ حکومت کے تمام متعلقہ محکموں کی مناسب ہم آہنگی اور مشترکہ کوششوں سے ممکن ہوا ہے۔
ہمارے رہنما اور ہمارے لیے باعث تحریک، محترم وزیر اعظم کی دور اندیشانہ سوچ کی عکاسی کرنے والی اس مہم کے مقاصد کو رفتار دینے اور ان پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے، ہماری پوری ٹیم باقاعدگی سے ریاستوں، اضلاع اور گاؤں کو قوت دینے کے لئے ضروری محکمہ جاتی اسفار، کررہی ہے۔ ہم اعلیٰ سطحی جائزوں کے ذریعے اس مشن کو کامیاب بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔ ہندوستان کو صاف ستھرا بنانے کے لیے سخت محنت اور عزم کا نتیجہ ہے کہ ایس بی ایم- جی 2.0 کے تحت ملک کے 4.4 لاکھ سے زیادہ گاؤں نے خود کو او ڈی ایف پلس قرار دیا ہے۔ اس کے علاوہ 11.25 کروڑ سے زیادہ گھریلو بیت الخلاء اور 2.36 لاکھ کمیونٹی سوچھتا کمپلیکس بنائے گئے ہیں۔
سوچھ بھارت مشن جیسے عظیم پہل کا ایک اہم حصہ سوچھتا ہی سیوا (ایس ایچ ایس) مہم ہے۔ یہ مشن کے تئیں عوام کی شراکت داری کو یقینی بنانے اور اسے ایک عوامی تحریک بنانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ ہم سب نے پچھلے سالوں میں سوچھتا ہی سیوا مہم کی کامیابی اور نتائج دیکھے ہیں۔ ایس ایچ ایس-2022 کے دوران تقریباً 10 کروڑ لوگوں نے رضاکارانہ طور پر مختلف قسم کی شرم دان سرگرمیوں میں حصہ لیا۔ اس بار حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ اس سال اب تک تقریباً 9 کروڑ لوگوں نے پندرہ دن میں شرم دان پروگراموں میں حصہ لیا ہے۔ اس سال سوچھتا ہی سیوا مہم کے تحت، صرف 12 دنوں میں، 20 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے مختلف شرم دان سرگرمیوں میں اپنی مثبت شراکت داری کو یقینی بنایا ہے، یعنی اوسطاً، تقریباً 1.67 کروڑ لوگ روزانہ اس مہم کا حصہ بن چکے ہیں۔ یہ اپنے آپ میں ایک بڑی کامیابی ہے۔ اس بڑی عوامی شراکت داری کی وجہ سے ہی ہم نے اس سال ایک قابل ذکر ریکارڈ بنایا ہے۔ لوگوں کے عزم کا نتیجہ ہے کہ او ڈی ایف پلس گاؤوں کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اب ملک میں ایسے او ڈی ایف پلس گاؤوں کی تعداد 7 فیصد سے بڑھ کر 75 فیصد ہو گئی ہے۔
سوچھتا ہی سیوا مہم کی شروعات اس سال کابینہ میں میرے تجربہ کار ساتھی، پنچایتی راج اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر عزت مآب جناب گری راج سنگھ، اور ہاؤسنگ و شہری امور کے مرکزی وزیر عزت مآب جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کی تھی۔ عزت مآب وزیر اعظم کی اپیل پر یہ مہم اس سال 15 ستمبر سے یکم اکتوبر کے دوران چلائی جا رہی ہے۔ یکم اکتوبر کو صبح 10 بجے سے 11 بجے تک ایک گھنٹہ طویل ملک گیر رضاکارانہ سوچھتا شرم دان کے ساتھ اس کا اختتام ہوگا۔ اس سال، یہ مہم سوچھ بھارت مشن – دیہی اور شہری کے مشترکہ اہتمام میں پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے اور شہری اور ہاؤسنگ امور کی وزارت کی طرف سے ایک مشترکہ پہل کے طور پر چلائی جا رہی ہے۔
میرا واضح طور پر ماننا ہے کہ سوچھتا ہی سیوا کوئی معمولی مہم نہیں ہے۔ یہ ملک کے تمام شہریوں سے رضاکارانہ سرگرمیوں کے توسط سے شرم دان کرنے کی اپیل ہے۔ اس کا مقصد مشترکہ ذمہ داری کے احساس کو تقویت دینا اور صفائی کے حوالے سے اجتماعی ذمہ داری کے پیغام کو لوگوں تک پہنچانا ہے۔ اس سال یہ مہم ’کچرا سے پاک ہندوستان‘ کے عزم سے منسلک ہے۔ ہمارا مقصد اس بات پر زور دینا ہے کہ صفائی ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے اور اسے ہماری روزمرہ کی زندگی کا ایک اہم حصہ ہونا چاہیے۔
آج جب ہم سوچھتا ہی سیوا مہم کی کامیابی پر غور کر رہے ہیں تو ہمارے لیے اس غیر معمولی کوشش کے تمام پہلوؤں کا گہرائی سے مطالعہ کرنا بہت ضروری ہے۔
مہم کے دوران ویزیبل کلین لی نیس یعنی دکھائی دینے والی صفائی ستھرائی پر زور دینے کے ساتھ ہی ساتھ اس سے جڑے معاشرے کے گمنام ہیروز، صفائی متروں، سوچھ گرہیوں، جل سہیاؤں وغیرہ کی فلاح و بہبود پر بھی توجہ دی گئی ہے۔ معاشرے میں ان لوگوں کے اہم کردار کا اعتراف اور ان کی بہتری کے لیے کام کرنا بھی اس مہم کا ایک قابل تعریف پہلو ہے۔ یہ وہی لوگ ہیں جو ہمارے معاشرے کو صاف ستھرا اور صحت مند بنانے کے لیے جاں فشانی سے کام کر رہے ہیں۔
ایس ایچ ایس- 2023 کا مقصد سرگرمیوں کا ایک متاثر کن سلسلہ ہے جس کا مقصد عوامی شعبوں کا کایا کلپ کرنا ہے۔ اس میں عوامی مقامات کی صفائی سے لے کر صفائی سے متعلق تمام آلات کی جدید کاری تک سب کچھ شامل ہے۔ یہ مہم دریا کے کناروں، آبی ذخائر، سیاحتی مقامات اور تاریخی یادگاروں کی صفائی کے ذریعے قدرتی اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کے تئیں ہمارے عزم کو بھی ظاہر کرتی ہے۔ اس سے پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے اور ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے درمیان باہمی تعاون سے ان اہداف کو حاصل کرنے اور کچرے کے بندوبست کے نظام کو ترقی دینے کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم تیار ہوتا ہے۔
ایسے موقع پر، سوچھتا ہی سیوا-2023 کے ذریعے اپنائے گئے ’ہول آف گورنمنٹ‘ کے نقطہ نظر کو اجاگر کرنا بھی بہت ضروری ہے۔ اس اختراعی نقطہ نظر نے ڈی ڈی ڈبلیو ایس اور ایم او ایچ یو اے کے علاوہ 59 سرکاری محکموں کو 30,000 سے زیادہ سرگرمیاں شروع کرنے اور ملک بھر میں صفائی کو فروغ دینے کے لیے اب تک 7.5 لاکھ سے زیادہ لوگوں کی شرکت کو یقینی بنانے کا کام کیا ہے۔ اس کے علاوہ اس مہم کی سب سے اہم کامیابی کمیونٹیز کی بے مثال شراکت داری ہے۔ اس کے تحت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد، جن میں طلباء، سرکاری ملازمین اور مقامی کمیونٹیز شامل ہیں، صفائی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔ ملک کے نوجوان ماخذ (سورس) پر ہی کچرے کو الگ کرنے کی اہمیت کو سمجھ رہے ہیں۔ اس سمجھ اور بیداری کے ساتھ وہ اپنی برادریوں میں صفائی کا پیغام پھیلا رہے ہیں اور صفائی کے چیمپئن بن رہے ہیں۔ اس مہم سے متعلق ثقافتی اور دیگر خصوصی پروگرام صفائی سے متعلق اہداف کے حصول میں وسیع پیمانے پر عوامی شرکت کو فروغ دینے میں اہم مدد بہم پہنچا رہے ہیں۔
یہ مہم اس سال کے لیے ایس ایچ ایس پورٹل کے اجراء کا بھی گواہ بنی، جو اس اقدام کے تحت کیے گئے رضاکارانہ کاموں کا تفصیلی ریکارڈ رکھتا ہے۔ اس سے شفافیت اور احتساب کو بھی یقینی بنایا گیا ہے، جو اس سے قبل اس طرح کی مہموں میں نہیں دیکھا جاتا تھا۔ اس کے ساتھ شہریوں اور تنظیموں کی بہترین کاوشوں سے متعلق ریکارڈ کو محفوظ کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی تیار کیا گیا ہے۔ ایس ایچ ایس- 2023 کے ساتھ بھارتی سوچھتا لیگ کی وابستگی نے بھی مہم میں مسابقتی جذبے کی اشاعت کی ہے۔
میں ملک کے تمام شہریوں سے گزارش اور اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ ہمارے بابائے قوم کے بتائے ہوئے راستے پر چلتے ہوئے ہم سبھی شرم دان کے جذبے کو اپنائیں اور یکم اکتوبر کو سوچھتا شرم دان میں رضاکارانہ طور پر سرگرمی کے ساتھ جڑیں اور اپنے گاؤں، قصبوں اور شہروں کو مکمل طور پر صاف ستھرا بنانے کے لیے شرم دان کریں۔
جے بھارت، جے سوچھتا
