Hamari Duniya
قومی خبریں

الوداع شرد یادو: نہیں رہے سماج وادی نظریات کے قد آور رہنما

نئی دہلی،13جنوری(ایچ ڈی نیوز)۔

ملک کے مضبوط سوشلسٹ رہنما اور سابق مرکزی وزیر شرد یادو کا جمعرات کی  دیر رات 75 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ وہ کچھ عرصے سے بیمار چل رہے تھے اور انہیں فورٹس اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔شرد یادو یکم جولائی 1947 کو مدھیہ پردیش کے ہوشنگ آباد ضلع کے اکماؤ گاؤں میں پیدا ہوئے۔ بھلے ہی ان کی پیدائش مدھیہ پردیش میں ہوئی تھی لیکن ایک سیاست دان کی حیثیت سے وہ بہار کی سیاست سے زیادہ جڑے ہوئے تھے۔زمانہ طالب علمی سے ہی انہیں سیاست میں خصوصی دلچسپی تھی۔ مدھیہ پردیش کے جبل پور سے انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کرنے والے شرد یادو نے ڈاکٹر رام منوہر لوہیا کے افکار سے متاثر ہو کر کئی تحریکوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ وہ جے پی تحریک سے بھی وابستہ تھے۔

وہ 1974 میں لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ شرد، جو مدھیہ پردیش کے جبل پور سے دو بار ایم پی منتخب ہوئے تھے، نے بھی چار بار پارلیمنٹ میں بہار کی مدھے پورہ سیٹ کی نمائندگی کی۔ وہ یوپی کے بدایوں سے ایک بار لوک سبھا کے لیے بھی منتخب ہو چکے ہیں۔ وہ تین بار ایوان بالا یعنی راجیہ سبھا کے رکن بھی رہے۔مرکزی کابینہ میں ‘شرد بابو’ نے وزارت محنت، شہری ہوا بازی، ٹیکسٹائل، خوراک اور صارفین کے امور کی ذمہ داری سنبھالی ہے۔

وہ لوک دل، جنتا دل، جنتا دل یونائیٹڈ جیسی پارٹیوں سے وابستہ تھے۔ انہوں نے نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے کوآرڈینیٹر کی ذمہ داری بھی نبھائی ہے۔ شرد یادو کو بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا سیاسی سرپرست مانا جاتا ہے، حالانکہ آخری  دنوں میں ان دونوں لیڈروں کے درمیان تعلقات میں کچھ کشیدگی آئی تھی۔ سال 2018 میں انہوں نے اپنی پارٹی لوک تانترک جنتا دل بنائی لیکن دو سال بعد یہ لالو یادو کی راشٹریہ جنتا دل میں ضم ہو گئی۔

 

Related posts

بی جے پی میں گئے جیوتی رادتیہ سندھیا حامی ممبران اسمبلی چاہتے ہیں گھرواپسی،کانگریس نے کہا نوانٹری

Hamari Duniya

بھارت کے خلائی شعبے کا کھولا جانا،نئے افق تک رسائی کی کامیاب کوشش

Hamari Duniya

مسلم کمیونٹی کا جھکاؤ بی جے پی کی طرف بڑھ رہا ہے: جمال صدیقی

Hamari Duniya