نئی دہلی:25 مئی ( عظمت اللہ خان/ ایچ ڈی نیوز)لوک سبھاانتخابات 2024 کے چھٹے مرحلے میں 6 ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 58 لوک سبھا سیٹوں پر شام 5 بجے تک 58.82 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ ووٹنگ کے معاملے میں مغربی بنگال صبح ہی سے ووٹروں کی لمبی لائنیں لگی رہی ۔ کچھ مقامات پر تشدد کی اطلاعات بھی ملی ہیں، سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ مغربی بنگال میں 78.19 فیصد اور جموں و کشمیر میں سب سے کم 51.41 فیصد رہا۔اطلاعات کے مطابق لوک سبھا انتخابات کے چھٹے دور کی ووٹنگ مکمل ہو گئی۔ اس مرحلے میں آٹھ ریاستوں سے 889 امیدوارمیدان میں ہیں۔ اس مرحلے میں سابق مرکزی وزیر مینکا گاندھی سے لے کر سابق وزرائے اعلیٰ منوہر لال کھٹر اور محبوبہ مفتی تک کی قسمت ای وی ایم میں بند ہو گئی۔ بتادیں کہ لوک سبھا انتخابات کے چھٹے مرحلے کی ووٹنگ آج 25 مئی2024 کو اختتام پذیر ہوگئی۔ اس مرحلے میں آٹھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 58 نشستوں پر ووٹنگ میں 889 امیدوار میدان میں تھے۔ جن سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی ان میں مینکا گاندھی، منوہر لال کھٹر، محبوبہ مفتی، ہریانہ کے چوٹالہ خاندان کے تین افراد اور بھوجپوری اداکار منوج تیواری اور دنیش لال یادو نیراہوا کی نشستیں شامل تھیں۔ ہیں.
واضح رہےکہ اس مرحلے میں ہفتہ دہلی ، ہریانہ ، اڈیشہ ، جموں اور کشمیر سمیت آٹھ ریاستوں میں انتخابی عمل ہوا۔ریاستی اعداد و شمار کے مطابق بہار میں 8 سیٹوں پر 86 امیدوار ہریانہ میں 10 سیٹوں کے لیے 223امیدوار ، جموں و کشمیر میں 1 سیٹ کے لیے 20امیدوار ، جھارکھنڈ میں 4 سیٹوں کے لیے 93امیدوار،دہلی میں 7 سیٹوں کے لیے 162، اوڈیشہ میں 64 سیٹوں کے لیے امیدوار ہیں۔ اتر پردیش میں 14 سیٹوں کے لیے 162 اور مغربی بنگال کی 8 سیٹوں کےلیے 69 امیدوار میدان میں ہیں۔ائندہ چار جون2024 کو مکمل نتائج سامنے آنے کے بعد ہی پتہ چل پائے گا کہ کون فتح یاب ہوا اور کون ہارا۔