نئی دہلی، 04 اکتوبر(ایچ ڈی نیوز)۔
سرسید فاؤنڈیشن کی جانب سے تسمیہ ہال، دہلی میں ایک یادگاری پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ملک بھر سے نامور شخصیات نے شرکت کی اور سید رشید احمد مرحوم کو خراج عقیدت پیش کی۔
قابل ذکر ہے کہ یہ پروگرام ہمالیہ ویلنس کمپنی کے بانی اور اس وقت کمپنی کے مالک ڈاکٹر فاروق کے والد مرحوم سید رشید احمد کی یاد میں منعقد کیا گیا تھا۔ جس میں پدم شری اختر الواسع، مانو یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اور فاؤنڈیشن کے صدر خواجہ ایم شاہد، مشہور سینئر صحافی سید منصور آغا، معصوم مرادآبادی اور خاندان کے فرد فرخ شہزاد نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
اپنے افتتاحی خطاب میں خواجہ شاہد نے ڈاکٹر فاروق کے والد کا حوالہ دیتے ہوئے رشید احمد مرحوم کی یاد میں لکھی گئی کتاب ’’آپ یاد آتے ہیں‘‘ پر گفتگو کرتے ہوئے ان کی یاد میں اس پروگرام کا مقصد بیان کیا۔
اس کے بعد ڈاکٹر فاروق نے انتہائی جذباتی انداز میں اپنے والد کو یاد کرتے ہوئے زندگی کے اتار چڑھاؤ کے سفر کو بیان کیا کہ کس طرح انہوں نے 1980 میں اپنے والد کی وفات کے بعد تمام کام سنبھالے اور 2001 میں اس کتاب کا اردو ایڈیشن شائع ہونے سے لیکر 2020 میں بیس سال بعد ہندی ایڈیشن کی آمد تک یادیں شیئر کیں۔ اپنی والدہ کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے اپنے گھر میں قائم اصولوں کے بارے میں بتایا اس کے ساتھ انہوں نے پروگرام میں اپنے والدین کی یاد میں اپنی کتاب میں لکھی گئی نظمیں بھی سنائیں۔
معصوم مرادآبادی نے اپنی تقریر میں ڈاکٹر فاروق کی زندگی اور ان کے والد مرحوم کی یادیں شامل کیں، اور بتایا کہ کس طرح ڈاکٹر فاروق کا کردار ان کے والد کی بہترین عکاسی کرتا ہے۔ سینئر صحافی سید منصور آغا نے ڈاکٹر فاروق کے والد کی زندگی اور ان پر لکھی گئی کتاب کے عنوان میں ایک صدی پر محیط خاندانی رشتوں اور پرورش کو خوبصورتی سے بیان کیا۔ اس پروگرام کے سلسلے میں دہرادون سے شرکت کے لیے آئے ہوئے چھوٹے بھائی فرخ شہزاد نے ایک نظم پڑھ کر اس یادگاری تقریب کو اور بھی یادگار بنا دیا۔
اپنی تقریر میں پدم شری اختر الواسع نے ڈاکٹر فاروق کے مرحوم والد کو یاد کرتے ہوئے کتاب میں لکھی گئی سچائی اور ایمانداری پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ مرحوم سید رشید احمد ہمالیہ کمپنی کے آغاز سے ہی 1930 سے لے کر 1980 تک کیسے وابستہ رہے اور کمپنی کو ایک بڑے نام کے طور پر قائم کیا۔
اس پروگرام میں بالخصوص ایڈووکیٹ خواجہ شمس، ایڈوکیٹ اسلم احمد، ایڈوکیٹ رئیس احمد، نور نواز خان، ادریس قریشی، قاضی محمد میاں، فاروق صدیقی، اعزاز غوری وغیرہ نے شرکت کی۔ پروگرام کا آغاز مظفر علی کی تلاوت قرآن سے ہوا، اور اے ائی ای ایم کے جنرل سکریٹری عبدالرشید نے مہمانوں اور مقررین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اختتام کیا۔
