نئی دہلی،17اگست(ایچ ڈی نیوز)۔
اسٹوڈنٹ اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا, ہریانہ بھون، دہلی میں مختلف یونیورسٹیوں کے طلبہ اور کارکنوں کے ساتھ ایس آئی او کے طلبہ لیڈران کی غیر منصفانہ حراست کی شدید مذمت کرتی ہے۔ اس احتجاج کا اہتمام ہریانہ کے نوح میں بے گناہ شہریوں کے خلاف ریاستی سرپرستی میں ہونے والے تشدد کی مذمت اور ہندوتوا طاقتوں کے خطرناک اضافے کے خلاف ہماری اجتماعی آواز بلند کرنے کے لیے کیا گیا۔افسوسناک بات ہے کہ نوح میں تشدد کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے پولیس نے پرامن مظاہرین کے خلاف ظالمانہ اقدامات کا انتخاب کیا۔ یہ عمل نہ صرف اختلاف رائے کے اظہار کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے بلکہ یہ ایک جمہوری اقدار کی بے عزتی کرنے کے مانند ہے۔
ہم ان تمام زیر حراست طلبا اور کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں جو پرامن طریقے سے انصاف کی وکالت کر رہے تھے اور نوح میں دہشت پھیلانے کی ریاستی کوشش کی مذمت کر رہے تھے۔ یہ ضروری ہے کہ حکام جمہوریت کے اصولوں کی قدر کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ عوام کو انتقام کے خوف کے بغیر اپنی آواز اٹھانے کی اجازت دی جائے۔ہم متعلقہ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تشدد کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے کی طرف اپنی کوششوں کو مبذول کریں اور نوح تشدد کے مرتکب افراد کی گرفتاری کو یقینی بنائیں اور شہریوں کی حفاظت اور بہبودی کو یقینی بنائیں۔
مظاہرین کی گرفتاری حکومت کے تئیں عوام کے اعتماد کو مزید مجروح کرتی ہے۔ ایس آئی او ان طلبائ ، کارکنوں اور افراد کے ساتھ کھڑی ہے جو ناانصافی اور ریاستی دہشت کے خلاف خلاف جدوجہد کر رہے ہیں۔ ایس آئی او ہمیشہ انصاف، مساوات، اور تمام شہریوں کے حقوق کے لیے کھڑی رہی گی اور ہم حق و صداقت کے لیے اپنے عزم میں اٹل رہیں گے۔
