Shimla Masjid Controversy:
کانگریس کی حکومت والی کسی بھی ریاست میں نفرت کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے: کے سی وینو گوپال
نئی دہلی:19 ستمبر() ہماچل پردیش کے شملہ میں پیش آئے حالیہ واقعات کے تعلق سے آج کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی کی قیادت میں مختلف مساجد کے ذمہ داران اور شہریوں نے کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال سے ملاقات کی اور ہماچل پردیش میں مسجد کو لیکر ہوئے تنازعہ کی مکمل معلومات اور حقیقت عمران پرتاپ گڑھی نے کے سی وینوگوپال کو دی۔ میٹنگ کے دوران کانگریس لیڈر وینوگوپال نے معاملے کو بغور سنا اور ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو سے فون پر بات کی اور اس طرح کے واقعات کو روکنے کی ہدایت دی۔
Shimla Masjid Controversy:
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کانگریس پارٹی باہمی ہم آہنگی کے لیے پرعزم ہے اور ہمارے لیڈر راہل گاندھی جی کے محبت کے نعرے کے ساتھ انصاف کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے اور کسی بھی قیمت پر بی جے پی کی حمایت یافتہ عوام کے ارادوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد بی جے پی اور مرکزی حکومت پوری طرح سے بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور اپنے ذاتی حامیوں اور ساتھیوں کو بڑھاوا دے کر ملک کے کونے کونے میں ہندوؤں اور مسلمانوں کو ایک دوسرے کے خلاف بھڑکا کر سماج میں نفرت پیدا کرنے کا کام کر رہی ہے۔ وہ اشتعال انگیزی کر کے ملک کا ماحول خراب کر رہی ہے۔ کے سی وینوگوپال نے وفد کو یقین دلایا کہ کانگریس پارٹی راہل گاندھی کے محبت کے پیغام کو زمینی سطح پر نافذ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس کی حکومت والی کسی بھی ریاست میں نفرت کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔