نئی دہلی، 15 دسمبر (ایچ ڈی نیوز)۔
معروف شردھا قتل کیس میں جمعرات کو ایک بڑا انکشاف ہوا ہے۔ شردھا والکر کے قتل کے ملزم آفتاب کی نشاندہی پر پولیس نے جو ہڈیاں برآمد کی ہیں، وہ شردھا کی ہیں۔ پولیس نے گروگرام اور مہرولی کے جنگلات سے جو ہڈیاں برآمد کی ہیں ان کا ڈی این اے شردھا کے والد کی ہڈیوں سے تصدیق ہو چکیہے۔ اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ وہ ہڈیاں شردھا کی ہی تھیں۔
آفتاب کے اعترافی بیان کے مطابق شردھا کو قتل کرنے کے بعد اس نے شردھا کی لاش کے 35 ٹکڑے کیے اور دہلی کے علاقے مہرولی کے جنگل میں پھینک دیے۔ پولیس نے تلاش شروع کی تو کئی ٹکڑے برآمد ہوئے۔ ان ٹکڑوں کو پولیس نے جانچ کے لیے سی ایف ایس ایل کو بھیجا تھا۔
جب سے اس کا بوائے فرینڈ آفتاب پونا والا شردھا قتل کیس کے الزام میں پکڑا گیا ہے، اس کیس میں روزانہ متعدد انکشافات ہو رہے ہیں۔ آفتاب روزانہ جس طرح کی معلومات دے رہا تھا، پولیس کو بھی شک تھا کہ وہ انہیں دھوکہ دے رہا ہے۔ اس کے بعد پولیس نے آفتاب کے نارکو اور پولی گراف ٹیسٹ کا مطالبہ کیا جس کی دہلی ہائی کورٹ نے اجازت دے دی۔
اس کے ساتھ ہی پولیس حراست میں آفتاب سے پوچھ گچھ کی بنیاد پر پولیس مسلسل تفتیش کر رہی تھی۔ اس دوران آفتاب نے شردھا کی لاش کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے مہرولی کے جنگل میں پھینکنے کی بات کی تھی۔ آفتاب نے نارکو اور پولی گراف ٹیسٹ میں بھی اس بات کا اعتراف کیا تھا۔ پولیس نے آفتاب کے بتائے ہوئے مقامات سے ہڈیاں بھی برآمد کیں۔ حالانکہ یہ ہڈیاں شردھا کی ہیں یا نہیں یہمعلوم کرنے کے لیے پولیس نے شردھا کے والد کے ڈی این اے سے میچ کرایا۔ ڈی این اے ٹیسٹ سے اب پتہ چلا ہے کہ وہ ہڈیاں شردھا کی ہیں۔
previous post
next post