27.1 C
Delhi
October 13, 2024
Hamari Duniya
Breaking News قومی خبریں

وزیرکے عہدہ سے ہٹتے ہی شاہنواز حسین کی مشکلیں بڑھیں، اب جائیں گے جیل!

Shahnawaz Hussain

نئی دہلی(ایچ ڈی بیورو)۔
مرکز اور بہار حکومت میں وزیر رہ چکے بی جے پی لیڈر شاہنواز حسین کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ شاہنواز حسین کے خلاف عصمت دری کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔ دراصل ایک پرانے معاملے میں دہلی ہائی کورٹ نے پولیس کو شاہنواز حسین کے خلاف عصمت دری سمیت دیگر دفعات میں مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ اتنا ہی نہیں عدالت نے پولس کو اس معاملے میں 3 ماہ میں تفتیش مکمل کرنے کو کہا ہے۔
دہلی ہائی کورٹ میں جسٹس آشا مینن کی بنچ نے پولیس کوکچھ سالوں قبل متاثرہ خاتون کی طرف سے کی گئی شکایت پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ تمام حقائق کو دیکھنے سے یہ واضح ہے کہ پولیس اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے میں پوری طرح سے ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ پولیس نے ٹرائل کورٹ میں جو رپورٹ پیش کی ہے وہ حتمی رپورٹ نہیں تھی۔
درحقیقت ، دہلی کی رہنے والی خاتون نے جنوری 2018 میںنچلی عدالت میں عرضی داخل کرکے شاہنوازحسین کے خلاف عصمت دری کا مقدمہ درج کرنے کی اپیل کی تھی۔ خاتون کا الزام تھا کہ شاہنواز حسین نے چھتر پور فارم ہاوس میں اس کے ساتھ عصمت دری کی اور جان سے مارنے کی دھمکی دی۔
اس سے قبل پولیس نے نچلی عدالت میں رپورٹ جمع کرائی تھی اور کہا تھا کہ شاہنواز حسین کے خلاف مقدمہ نہیں بنتا۔ ٹرائل کورٹ نے اپنے فیصلے میں پولیس کی دلیل کو مسترد کر دیا تھا، عدالت نے کہا تھا کہ خاتون کی شکایت میں قابل سزا جرم کا معاملہ ہے۔
عدالت نے جولائی 2018 میں شاہنواز کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس فیصلے کو بی جے پی لیڈر نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ تاہم اب شاہنواز کو ہائی کورٹ سے بھی دھچکا لگا ہے۔ حالانکہ اس سے قبل دہلی ہائی کورٹ نے کیس درج کرنے پر عبوری روک لگا دی تھی۔
اٹل حکومت میں وزیر حسین
شاہنواز حسین بہار سے ایم ایل سی ہیں۔ وہ بہار میں جے ڈی یو-بی جے پی مخلوط حکومت میں وزیر بھی رہے۔ شاہنواز حسین تین بار رکن اسمبلی بھی رہ چکے ہیں۔ وہ 1999 میں کشن گنج سے ایم پی بنے تھے۔ تاہم 2004 میں انہیں اس سیٹ پر شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس کے بعد وہ 2006 میں بھاگلپور کے ضمنی انتخاب میں جیت کر لوک سبھا پہنچے۔ انہوں نے 2009 میں بھی یہاں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ تاہم 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ وہ اٹل حکومت میں وزیر بھی رہ چکے ہیں۔

Related posts

آسٹریلیا کو بڑا دھچکا، محمدسراج کی گیند سے اس بڑے کھلاڑی کے سر پر لگی چوٹ، میچ سے باہر

Hamari Duniya

جمعیۃ علمائ ہند کا بڑا اعلان، فروری میں رام لیلا میں جمع ہوں گے لاکھوں فرزندان توحید

Hamari Duniya

ملک کی سیاست کا بڑا رہنما دنیا کو الوداع کہہ گیا

Hamari Duniya