نئی دہلی ؍ممبئی23؍اگست:آل انڈیا مسلم او بی سی آرگنائزیشن کے قومی صدر شبیر احمد انصاری او بی سی برادری کی بیداری کے لیے پورے مہاراشٹر کے طوفانی دورے پر نکل چکے ہیں۔ضلع ستارہ،ضلع سانگلی شیرول تعلقہ بیروادگائوںوغیرہ ہوتے ہوئے گائوں گائوں پہنچ کر مسلم او بی سی کو بیدار کرنے اور ان کی رہنمائی کے لیے جگہ جگہ ذمہ داران کو فعال کرنے اور دفتر قائم کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ضلع سانگلی میں ششی کانت سے ملاقات کی اور او بی سی کے تعلق سے مختلف اسکیموں کے سلسلے میں بات چیت کی ۔شیرول گائوں میں سرپنچ محترمہ ریکھا ارجن جادھو،سابق سرپنچ رائو دیسائی حکومت جی آر ڈبلیو ،صدر رمضان نداف،تعلقہ نائب صدر سردار جمعدار ارجن جادھو پی مہاراشٹر کے صدر ڈاکٹر بگوان ،ضلع صدر امتیاز پتھان ،نائب صدر عالم جی،جنرل سکریٹری انصار پٹیل اور او بی سی کارکنان موجود تھے۔شبیر احمد انصاری یوں تو چالیس برسوں سے اس کام میں لگے ہوئے ہیں لیکن ان کا ماننا ہے اب کام اور تیزی سے کرنے کی ضرورت ہے۔مسلم او بی سی کو سرکار کی جانب سے طرح طرح کے مراعات تو مل چکے ہیں لیکن ان کے اندر ابھی بیداری کی کمی ہے۔کوئی سماج میں ایسا نہیں ہے جو انہیں ان کے حقوق کے سلسلے میں باخبر کرے اور انہیں جگہ جگہ نوکریوں میں درخواست دینے کی رہنمائی انجام دے۔اس لئے اب اس کو بھی آل انڈیا مسلم او بی سی آرگنائیزیشن انجام دینے جارہی ہے ۔ان کے ساتھ غفران انصاری پیش پیش ہیں جو نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے لوگوں کو بیدار کرنے کا کام کررہے ہیں۔انہوں نے بتا یا کہ مسلم قوم حتی المقدور تعلیم یافتہ ہو چکی ہے اور لیکن بیداری کی کمی ہے جس کے لیے دورے بہت ضروری ہیں اور جگہ جگہ دفتر کا قیام اور ذمہ دار کا انتخاب لازمی ہے ۔اسی سلسلے میں سماج کے بااثر لوگوں سے ملاقات اور انہیں ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کرنا وقت کا تقاضا ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکار سے جتنی لڑائی لڑنی تھی اور جو حقوق لینا تھا وہ کافی حد تک مل چکے ہیں بس اس پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم او بی سی آرگنائزیشن کا بظاہر تو پورے ملک میں شاخیں موجود ہیں اس کے علاوہ اسے مزید توسیع دیتے ہوئے ضلعی اور علاقائی سطح پر فعال بنانے کے لیے ذمہ داران کا تقرر کیا جارہا ہے،اور یہ سلسلہ ہورے ملک میں جاری ہے اور موقع بہ موقع دیگر ریاستوں کا بھی دورہ جاری ہے جہاں ذمہ داران کا انتخاب کرکے کام سپرد کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ معاشرتی سطح پر کام کرنے کے لیے علاقائی ذمہ دار کاہونا ضروری ہے تاکہ مقامی سطح پر او بی سی کے جو روز مرہ کا مسائل ہیں وہ با آسانی حل کئے جا سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری یہ تمام کوشش صرف اور صرف مسلمانوں کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے ہے تاکہ اس ترقی یافتہ دور میں مسلمان پیچھے نہ رہ جائیں ۔میں نے جو کام اپنے سر پر چالیس برسوں سے لی ہے یہ صرف رضائے الہٰی کی خاطر لی ہے ۔میرے اندر ایک جنون ہے کہ کسی طرح ہماری قوم کسی دوسری قوم سے پیچھے نہ رہ جائے۔زندگی کے ہر شعبہ میں ہماری قوم کی نمائندگی ہو اور مسلم او بی سی معاشی ،اقتصادی ،تعلیمی لحاظ سے قومی دھارے میں شامل ہو کر ملک اور قوم کی ترقی کے لیے کام کریں۔