26.1 C
Delhi
September 21, 2024
Hamari Duniya
Breaking News قومی خبریں

 مقابلے کے اس دور میں ترقی کے لیے اعلی تعلیم ضروری ہے: شبیر احمد انصاری

او بی سی

 ستارا میں منعقدہ اجلاس میں آل انڈیا مسلم او بی سی آرگنائزیشن کے قومی صدر شبیر احمد انصاری کا او بی سی و دیگر پسماندہ طبقات کے مسائل پر خطاب

نئی دہلی ؍ممبئی (ایچ ڈی نیوز)۔ مہاراشٹر ریاست کے مسلمان دوسرے مذاہب کے لوگوں کے مقابلے میں ہر معاملے میں پیچھے ہیں۔مسلمانوں کا تعلیمی تناسب بہت کم ہے اور مہارشٹر میں ان کی اقتصادی حالت ملک کی دیگر ریاستوں کے مقابلے میں تشویشناک ہے۔ ممبئی، بھیونڈی، ناسک اور مالیگاؤں میں چھپن سے ستاون فیصد مسلمان ہی تعلیم یافتہ ہیں۔پرائمری کی سطح تک تعلیم حاصل کرنے کے لیے جانے والی مسلمانوں کی تعداد کالج پہنچنے تک بیس فیصد کم ہو جاتی ہے۔مذکورہ خیالات کا اظہار ھلٹن ضلع ستارا میں منعقدہ اجلاس میں آل انڈیا مسلم او بی سی آرگنائزیشن کے قومی صدر شبیر احمد انصاری او بی سی و دیگر پسماندہ طبقات کے مسائل پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم کے سلسلے میں اب مسلمانوں میں بیداری پیدا ہوئی ہے لیکن معاشی کمزوری اور دیگر سماجی مسائل کی وجہ سے وہ اعلی تعلیم سے محروم رہ جاتے ہیں جبکہ مقابلے کے اس دور میں ترقی کے لیے اعلی تعلیم کی ضرورت ہے۔ان سب کی اہم وجہ مسلمانوں کی اقتصادی حالت ہے ۔یہ خوش آئیند بات ہے کہ مہاراشٹر میں لڑکیوں میں تعلیم کا رجحان بڑھا ہے اور ان کی شرح اترپردیش، راجستھان، مدھیہ پردیش اور بہار میں لڑکیوں کی شرح تعلیم سے بہتر ہے۔انہوں نے کہا کہمسلمانوں کو’مین سٹریم‘ یا مرکزی دھارے میں لانے کے لیے مدارس کا نصاب تبدیل کرنا ضروری ہے یعنی ان میں ایسے مضامین شامل کیے جائیں جنہیں پڑھنے کے بعد طلباء کو ملازمت حاصل کرنے یا اعلی تعلیم کے حصول کے لیے کوئی مشکل پیش نہ آئے۔
مسلمانوں کو اعلی تعلیم دلانے اور ان کے لیے انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، آئی آئی ٹی اور دیگر تکنیکی کورسز کے لیے خصوصی انتظامات کی ضرورت ہے۔ اب مسلمانوں میں تعلیم حاصل کرنے کا شعور پیدا ہوا ہے لیکن اقتصادی کمزوری اور چند سماجی مسائل کی وجہ سے وہ اعلی تعلیم سے محروم رہ جاتے ہیں جبکہ اس مقابلے کے اس دور میں ترقی کے لیے اعلی تعلیم ضروری ہے۔

Related posts

قرة العین حیدرکوایک انسٹی ٹیوٹ کادرجہ حاصل ہے

Hamari Duniya

آل نیپال مسابقہ حفظ قرآن مجید کا پہلا دن

Hamari Duniya

ہلدوانی میں بے قصور گرفتار شدگان کی قانونی امداد کی تیاری

Hamari Duniya