نئی دہلی(ایچ ڈی بیورو)۔
روہنگیا مسلمانوں کو دہلی میں بسانے کے نام پر بی جے پی اور عام آدمی پارٹی میں جم کر سیاست ہورہی ہے۔ عام آدمی پارٹی نے بی جے پی کی مرکزی حکومت پر روہنگیا کو دہلی میں بسانے کاالزام عائد کیا ہے۔ اس کی مخالفت کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی نے واضح کیا ہے کہ روہنگیا کو دہلی میں بسنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر سوربھ بھردواج نے کہا کہ بی جے پی کی مرکزی حکومت میں وزیر ہردیپ پوری نے اعلان کیا ہے کہ مودی حکومت روہنگیا کو ای ڈبلیو ایس فلیٹس دے کر آباد کرے گی اور تمام سہولیات کے ساتھ 24گھنٹے پولیس تحفظ فراہم کرے گی۔ یہ پورے ملک اور ہم دہلی والوں کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ ہم دہلی والے کم از کم انہیں یہاں بسنے نہیں دیں گے۔ ایک طرف وزیر اعظم نریندر مودی کہتے ہیں کہ ملک کے عوام مفت تعلیم اور صحت کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ دوسری جانب روہنگیا¶ں پر کروڑوں روپے خرچ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی مودی حکومت کے پاس اپنے ملک کے لوگوں کو تحفظ دینے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں کشمیری پنڈتوں کو مارا جا رہا ہے۔کوئی سیکورٹی نہیں لیکن مودی کے وزراءروہنگیا کو ووٹ میں تبدیل کرنے کے لئے کروڑوں خرچ کریں گے اور 24 گھنٹے سیکورٹی فراہم کریں گے۔
کانگریس حکومتوں نے بنگلہ دیش کے لوگوں کو برسوں یہاں آباد کرکے اپنا ووٹ بینک بنایا۔ اسی طرح بی جے پی حکومت ان روہنگیا¶ں کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہے۔روہنگیا کو آباد کرنے کے پوری کے اعلان کے بعد بی جے پی کے حامی بھی ناراض ہیں۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ نہیں جانتے تھے کہ بی جے پی ایسی سازش رچ سکتی ہے اور ایسی منافق پارٹی ہے۔ سوربھ بھردواج نے کہا کہ ملک کے وزیر داخلہ امت شاہ نے پہلے کہا تھا کہ پی ڈی پی نے روہنگیا کو آباد کیا اور بعد میں بی جے پی نے پی ڈی پی کے ساتھ مل کرحکومت بھی بنائی۔ اس کے بعد بھی روہنگیا کو وہاں سے نہیں نکالا گیا۔ بی جے پی لیڈروں کے مطابق گزشتہ برسوں میں روہنگیا 40 ہزار سے بڑھ کر 5 لاکھ ہو گئے ہیں۔ اس سے صاف ہے کہ بی جے پی نے روہنگیا کو ملک بھر میں بسایا ہے۔
دہلی جل بورڈ کے وائس چیئرمین سوربھ بھردواج نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ یہ پورے ملک اور ہم دہلی والوں کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ کم از کم ہم دہلی والے انہیں یہاں بسنے نہیں دیں گے۔ مرکزی حکومت چاہے کچھ بھی کرے، ہم یہ فلیٹس انہیں الاٹ نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر نریندر مودی چاہیں تو وہ بی جے پی کی حکومت والی کسی بھی ریاست میں بسا سکتے ہیں۔ فلیٹ کوٹھی جو کچھ دینا چاہیں ، مودی سرکار دے سکتی ہے۔ لیکن ہم انہیں دہلی میں بسنے نہیں دیں گے۔