23.1 C
Delhi
March 16, 2025
Hamari Duniya
دہلی سعودی عرب

سعودی سفارتخانہ کے اس فیصلے سے ٹور اینڈ ٹریویلس ایجنسیز کے مالکان بے چینی، وی ایف ایس کی مداخلت سے سیاحوں کے جیب پرپڑے گا اثر، سیاحت میں بھی کمی کا امکان

Saudi Arab Ambassador
نئی دہلی:5اپریل(ایچ ڈی نیوز)۔
رمضان کے مقدس مہینے میں سعودی عرب کے نئی دہلی سفارت خانے کا ایک ایسا فیصلہ جس سے بھارت بھر میں سفارت خانے سے آتھورائز اورمنسٹری آف ایکسٹرنل افیئرس گورمنٹ آف انڈیا سے رجسٹرڈ ٹور اینڈ ٹریولس،اور ٹریولس سے جڑے لاکھوں لوگوں کے کاروبارکو شدید خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ان دنوں سعودی سفارت خانے سے جڑے کاروبار مالکان کے ساتھ ساتھ ان سے جڑے ہوئے سبھی کے لئے مشکل کی گھڑی ہے دہلی کی سبھی ٹریولس ایجنسی جو اس کاروبار سے جڑے ہوئے ہیں ان کاماننا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ جب سے سعودی ایمبسی کے ویزا سیکسن نے سرکلر جاری کیا ہے تب سے وہ کافی پریشان ہیں۔واضح ہوکہ نئی دہلی میں سعودی عربیہ کے سفارت خانے کے ویزا سیکسن نے 24مارچ  2023 کو ریکروٹنگ ایجنٹس کے نام ایک سر کلر جاری کیا۔جس میں کہا گیا کہ 3/4/2023سے تمام پاسپورٹ جیسے سیاحتی ویزا،بزنس ویزا، فیملی ویزا،ذاتی دورے، طالب علم اور دوبارہ داخلے کے ویزا بذریعہ وی ایف ایس (وی ایف ایس) آفس سے سفارتخانے جمع کرائے جائیں گے۔اور نوٹس میں یہ بھی لکھا ہے کہ  مذکورہ ویزوں کی کوئی بھی کیٹیگری کسی بھی دفتر میں پڑی ہوئی ہے، تو اسے 2 ہفتوں کے اندر یعنی 19 اپریل 2023 سے پہلے جمع کرانا ضروری ہے۔ اس تاریخ کے بعد، کسی بھی دفتر سے مذکورہ زمروں کا کوئی ویزا قبول نہیں کیا جائے گا۔ اس سرکلر سے دہلی کے تمام ٹور اینڈ ٹریولس جو بھارت سرکار سے رجسٹرڈ اور سعودی سفارتخانے سے آتھورائز ہیں وہ کافی پریشان ہیں انہیں اپنے کاروبار ختم ہونے کے دہانے پر نظر آرہا ہے۔یہ سبھی ٹریولس ایجنٹس اس کاروبار سے 40سے 50سال سے جڑے ہوئے ہیں اور آج سفارتخانے کے ویزا سیکسن کے ایک نوٹس نے انہیں اپنا اور اس کاروبار سے جڑے سب ایجنٹس، یعنی بھارت بھر میں لاکھوں لوگوں کا مستقبل اندھیرا نظر آرہا ہے۔دہلی اور ممبئی میں ہزاروں رجسٹرڈ ٹریولس ایجنسی ہیں اورہر ایک ایجنسی میں کم سے کم 15لوگوں کا سٹاف ہوتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ سب ایجنٹس بھی ہوتے ہیں اور سب ایجنٹس کے اندر بھی کافی لوگ جڑے ہوتے ہیں جو گاؤں گاو ئں تک سہولیات فراہم کرتے ہیں یہ سبھی  ٹریولس ایجنسی سے جڑے ہوتے ہیں ان کی بھی تعدادلاکھوں میں ہے۔یقیناایک بڑی تعداد میں اس کاروبار سے جڑے ہوئے لوگ ہیں۔اور یہ سبھی اسی پر ڈپینڈ ہیں۔ایسے میں اگرسعودی سفارتخانہ نے اپنے سرکلر پر غور نہیں کیا تو یقینالاکھوں لوگ بے روزگار ہوجائیں گے۔ سبھی دہلی کے ٹریولس ایجنسی اس وقت کافی پریشان ہیں۔ دہلی کے سبھی ٹریولس ایجنسی کی مانگ ہے کہ وی ایف ایس (VFS) کو ہٹا دیا جائے۔اجارہ داری نہیں ہونی چاہئیے۔دہلی کے تمام ٹریولس ایجنسی مونوپولو کے خلاف ہیں  ان کی مانگ ہے کہ جسیے چل رہا تھا ویسے چلنے دیا جائے۔جس سے لاکھوں لوگوں کو بے روزگارہونے سے بچ جائیں گے۔ سعودی سفارتخانے کو کوئی اور راستہ نکالے جس سے اس کاروبار سے جڑے لاکھوں لوگوں کا مستقبل پر کوئی آنچ نہ آئے۔ دہلی ٹریولس ایجنسی ابھی اس سرکلر سے متعلق اپنے کاروبار کو بچانے کے لئے سعودی سفیر ہز ایکسلنسی ڈاکٹر صالح بن عید الحسینی سے ملیں گے اور اپنی بات ان کے سامنے رکھیں گے۔جبکہ آج دہلی کے ٹریولس ایجنسی کے مالکان نے سعودی سفارتخانے کو میمورنڈم دیا۔ان لوگوں کا کہنا ہے کہ سعودی ایمبسی وی ایف ایس (VFS) کو اس طرح آتھورائز کر لے جسطرح اور ایجنسی کو آتھورائز کیا ہوا ہے۔لیکن دہلی کے تمام ایجنسی وی ایف ایس (VFS)کو اجارہ داری دینے کے خلاف میں ہیں۔ایجنسی کے مالکان نے کہا کہ ابھی جو ٹریولس ایجنسی ویزا سروس کے نام پرپر پاسپورٹ صرف 2سے 5ڈالر چارج کرتی ہے اس کی جگہ وی ایف ایس (VFS) ہر ایک پاسپورٹ پر 25ڈالر چارج رکھا ہوا ہے۔ساتھ ہی کئی اور اضافی چارج کے ساتھ کرڑوں روپیئے وصول کیئے جائیں گے۔ ظاہر سی بات ہے اس سے سعودی عرب کا سفر مہنگا ہوگا جس کی وجہ سے سیاحت میں کمی آئے گی۔کئی ایجنسی نے بتایا کہ ابھی ہم جب سعودی سرکلر کے اگینس جب کھڑے ہوئے ہیں تاکہ سعودی عرب کا ویزا سروس کا کام وی ایف ایس کونہ دیا جا ئے۔تو ہمیں تب معلوم ہوا کہ وی ایف ایس بہت اضافی چارج الگ الگ ایشو بنا کر لیتی ہے۔وی ایف ایس (VFS) پریمیم لانچ کے ذریعہ اضافی چارج کئی ممالک کے ویزا سروس کے نام پر لے رہی ہے۔ایک ممبئی کے ایجنسی کے مالک نے بتایا کہ ممبئی کونسلٹ میں آخری جمعہ کو تقریبا26000 فیملی ویزا کے لئے پاسپورٹ  جمع ہوئے اتنی بڑی تعداد میں کسی ایک کو اجارہ داری دینے سے اس کمپنی کی من مانی بڑھ جائے گی اور وہ اپوئنٹ کے نام پر وہ اضافی چارج وصول کریگی۔اس لئے سعودی ایمبسی کو ایک بار پھر غور کرنا چاہئے۔

Related posts

کانوڑ یاترا سے متعلق فیصلہ بلاتاخیر واپس لیاجائے:مسلم لیگ

Hamari Duniya

پچھلے 12سال سے خستہ حال گلی کو نومنتخب ممبراسمبلی چودھری زبیر احمد نے تعمیر کرائی، لوگوں نے لی راحت کی سانس

Hamari Duniya

دہلی انتخابات:کانگریس کی گارنٹی،خواتین کو ہر ماہ ملیں گے ڈھائی ہزار روپے

Hamari Duniya