نیویارک: سعودی عرب اپنے ویژن 2030 کے تحت اپنے نوجوانوں کو زیادہ با اختیار بنارہا ہے۔امریکہ میں خادم حرمین شریفین کی سفیرہ شہزادی ریما بنت بندر نے کہا ہے کہ اپنے نوجوانوں کو خود مختار بنانےکیلئے سعودی عرب کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے۔
” مستقبل کی سرمایہ کاری اقدام کی فاو¿نڈیشن“ کے زیر اہتمام اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس کے موقع پر نیویارک میں منعقد سمٹ ” ترجیح“ میں بات کرتے ہوئے ریما بنت بندر نے کہا سعودیہ کی 75 فیصد آبادی 35 سال سے کم عمر کے شہری ہیں۔ اس وقت سعودی خواتین کو سماجی سطح پر با اختیار بنانے، برابری اور اس کے ثقافتی انضمام پر کام کر رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا مملکت نے نجی شعبہ میں روزگار بڑھانے، نجی کاروبار کے فروغ، پائیدار ترقی، قابل تجدید توانائی کی پیداوار میں اضافے اور عالمی ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی تشکیل کیلئے بہت سے معاشی اقدام اٹھائے ہیں۔سعودی نوجوان کی مستقبل کی کامیابی کا انحصار بھی اس کی آج کی کامیابی پر ہے۔ آج ان نوجوانوں پر یقین کرنا بھی مستقبل کی ایک سرمایہ کاری ہے۔ان نوجوانوں کو آج زیادہ با اختیار بنایا جائے گا تو یہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے لا سکتے اور مستقبل میں درپیش چیلنجز پر قابو پاسکیں گے۔ نوجوانوں کو مواقع فراہم کئے جائیں تو ان کی تخلیقی صلاحیت آسمانوں کو چھو لے گی۔