زاھدآزاد جھنڈانگری
جھنڈا نگر، 21 فروری(ایچ ڈی نیوز)۔ مملکت سعودی عرب اسلامی ممالک کے مابین اپنی الگ حیثیت و شناخت رکھتی ہے، یہی وہ ایک ایسا منفرد ملک ہے جس کا دستور کتاب وسنت مبنی ہے،وہاں کے حکمراں تمام شعبہ جات میں اسلامی قوانین کے نفاذ کے پابندہواکرتے ہیں، وہاں کے فرمانرواحرمین شریفین کی خدمت کرنا اپنے لئے باعث اعزاز سمجھتے ہیں،اسلامی تعلیمات کی احیاء وبقاء میں مملکت سعودی عرب نمایاں کردار ادا کرتی ہے، خاص طور سے شرک وبدعات کا قلع قمع کرنے اور عام خاص میں توحید کو عام کرنے میں انتھک کوششیں کرتی ہےان خیالات کا اظہار نیپال کے معروف عالم دین مولانا قمر الدین ریاضی نے کیا ہے۔
آپ آگے کہا کہ’اللہ کے مہمانوں کی ضیافت کرنا اور ان کے راحت وسکون اہتمام کرناوہاں کی حکومت اپنے لئے باعث اعجاز سمجھتی ہے،اسی سعودی عرب میں حرمین شریفین کی خدمت اور انتظام وانصرام کے لئے ایک مستقل وزار ۃ ہی قائم ہے جس کے تحت سارے امور بحسن خوبی انجام پاتے ہیں۔
22 فروری کا دن حکومت سعودی عرب اور وہاں کی رعایا کے لئے عظیم دن مانا جاتا ہے،یہی وہ تاریخ ہے جس میں پہلی سعودی ریاست کی تاسیس عمل میں آئی، کیونکہ سعودی عرب کا قیام تین مراحل میں طے پایا، پہلامرحلہ 22 فروری 1727میلادی ہے جو امام محمدبن سعود رحمہ اللہ کے ہاتھوں قائم ہوئی، پھر دوسرا مرحلہ ترکی بن عبد اللہ کے ہاتھوں عمل میں آیا، اسی طرح تیسرا مرحلہ شاہ عبد العزیز آل سعود کے ہاتھوں انجام پایا، اور فعلا ان کے دور میں بہت ساری کامیابی حاصل ہوئیں۔ شاہ سلمان بن عبد العزیز حفظہ اللہ نے 27 جنورى 2022م میں یہ فرمان جاری کیا کہ ہر سال اس تاریخ میں اسلاف کی قربانیوں کو یاد کیا جائے اور ان کے کاوشوں کو خراج عقید ت پیش کیا جائے، اسی سال سے سعودی عرب میں یوم تاسیس بڑے ہی جوش وخروش سے منایا جانے لگا۔ سعودی عرب کے اس یوم تاسیس پر ہم صمیم قلب سے حکومت سعودی عرب اور وہاں کی عوام کو مبارک پیش کرتے ہیں اور دعا کرتے ہیں اللہ تعالی اس حکومت کو قائم ودائم رکھے، اور حرمین شریفین کو حاسدین کے شر سے محفوظ رکھے آمین۔