ریاض،22جنوری۔
افغانستان میں 15 سال میں پڑنے والی شدید ترین سردی کی لہر جاری ہے، جس میں درجہ حرارت منفی 34 تک گر گیا ہے۔ایسے میں سعودی عرب کے شاہ سلمان مرکز اور او آئی سی کے تعاون سے افغانستان میں امداد تقسیم کی جائے گی۔
سعودی میڈیا کے مطابق افغانستان میں 30 لاکھ ڈالرز کا امدادی سامان تقسیم کیا جائے گا۔سعودی میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس ضمن میں کابل میں افغان ہلالِ احمر کے ہیڈ کوارٹر میں 550 فوڈ باسکٹس تقسیم کی گئیں۔افغانستان میں گزشتہ ایک ہفتے میں شدید ترین سردی سے 78 افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔افغان حکام کے مطابق سردی سے اموات افغانستان کے 8 صوبوں میں رپورٹ ہوئی ہیں۔شدید سردی کے باعث اب تک 70 ہزار مویشی بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔اگلے چند روز میں موسم مزید سرد ہو گا، متاثرہ افراد کو امداد کی فوری ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ طالبان حکومت نے گزشتہ ماہ خواتین کے فلاحی تنظیموں میں کام کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے رابطہ دفتر نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ افغان خواتین ورکرز پر پابندیاں امداد کی فراہمی کو روک رہی ہیں۔دوسری جانب اقوامِ متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ خواتین ورکرز پر پابندی امدادی کاموں میں رکاوٹ بن رہی ہے، 2 کروڑ سے زیادہ افغانوں کو فوری خوراک اور انسانی امداد کی ضرورت ہے۔