ریاض،11نومبر۔ غزہ کی پٹی اور لبنان میں فائر بندی تک پہنچنے کے راستوں کو زیر بحث لانے کے لیے عرب اسلامی سربراہ اجلاس آج سعودی دار الحکومت ریاض میں ہو رہا ہے۔سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے سربراہ اجلاس کے تمہیدی اجلاس کی صدارت کی۔ اس موقع پر فسلطینی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد مصطفی اور لبنانی وزیر خارجہ عبداللہ بو حبیب بھی موجود تھے۔
سربراہ اجلاس کے ضمن میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے فسلطینی وزیر اعظم محمد مصطفی سے ریاض میں ملاقات کی۔ دونوں شخصیات کے بیچ غزہ کی پٹی کی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا۔ اسی طرح سعودی وزیر خارجہ نے اپنے لبنانی ہم منصب عبداللہ بو حبیب سے بھی ملاقات کی اور لبنان پر اسرائیلی حملوں کا معاملہ زیر بحث آیا۔توقع ہے کہ آج ہونے والے سربراہ اجلاس میں اسرائیل کی جاری جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک یکساں عرب اسلامی موقف سامنے آئے گا۔ اس کے علاوہ دو ریاستی حل کی اہمیت، ایک خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام اور لبنان میں امن و استحکام کی ضرورت پر زور دیا جائے گا۔سات اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد غزہ کی پٹی میں جنگ چھڑ گئی۔ اسرائیلی سرکاری اعداد و شمار کے مطابق حملے میں 1206 افراد ہلاک ہوئے جن میں اکثریت شہریوں کی ہے۔
حملے کے دوران میں مسلح افراد نے 251 لوگوں کو اغوا کیا۔ ان میں 97 افراد ابھی تک غزہ میں موجود ہیں جن میں 34 کے بارے میں اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ مر چکے ہیں۔ سات اکتوبر کو شروع ہونے والی اسرائیل کی جوابی کارروائی میں اب تک 43,603 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں اکثریت شہریوں کی ہے۔ یہ بات حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے بتائی۔ادھر حزب اللہ نے حماس کی حمایت میں 8 اکتوبر 2023 کو اسرائیل کے خلاف محاذ کھولا جس کے بعد یہ جنگ لبنان تک پھیل گئی۔