سدھارتھ نگر،26 فروری(ایچ ڈی نیوز)۔
انجمن پیغامِ ادب سدھارتھ نگر کی جانب سے جاوید سرور کے مکان پر ایک شعری نشست کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت ڈاکٹر نیاز اعظمی اور نظامت نور قاسمی نے کی ڈاکٹر محمد شاہد خان مہمانِ خصوصی رہے۔ سالک بستوی کی ادبی خدمات کو یاد کرتے ہوئے حالیہ کتاب سخن ہائے اہل قلم کا اجراء ہوا۔ اس کی پیش رفت مونس فیضی نے کی، بعد ازاں جاوید سرور کی نعت پاک سے شعری سفر کا آغاز ہوا جس میں تمام شعراء نے اپنے اپنے تعزیتی کلام پیش کئے 10:30شب دعائے مغفرت کے ساتھ نشست اختتام پذیر ہوئی۔ منتخب اشعار مندرجہ ذیل ہیں۔
رہا قابو نہ آنسو پر جنازہ جب اٹھا ان کا
ہزاروں لوگ شاہد ہیں فلک بھی رمجھمایا ہے
نور قاسمی
قاصد کمالِ فن کو سراہے گا تیرے کون
محفل میں تھا جو ایک سخن داں چلا گیا
ریاض قاصد
رشک کرتے ان کی دانائی پہ اہل علم و فن
وہ تھے اپنے آپ میں اک چلتی پھرتی انجمن
مونس فیضی
وہ جس کا نام تھا سالک ادب شناسوں میں
وہ اہلِ بزم کو مغموم کر کے چھوڑ گیا
جاوید سرور
عالمِ ذیشان تھے ممتاز سالک بستوی
قوم کی پہچان تھے ممتاز سالک بستوی
ڈاکٹر نیاز اعظمی
ہماری آنکھ سے آنسو مسلسل آج بہتے ہیں
یہاں حاضر سبھی چہرے انہیں ہی یاد کرتے ہیں
پنکج سدھارتھ
حضرت سا لک بھی رخصت ہو گئے
ان کی یا دیں اور کہا نی رہ گئی
موت نے دی اک حیا ت نو انھیں
مضطرب دنیائے فانی رہ گئی
(زاھد آزاد جھنڈانگری)
ان کے علاوہ دیگر شعراء نے کلام پیش کیا۔