چنڈی گڑھ،04فروری(جاوید مشیری ؍ ایچ ڈی نیوز)۔
ادبی میلہ جشنِ ادب ثقافتی کارواں وراثت نے ہندوستانی فن کے مختلف طرزوں کے شاندار نمائش سے چنڈی گڑھ کے لوگوں کے دلوں کوجیت لیا ۔ آج اسٹیج معروف کتھک رقاصہ نیلاکشی رائے کے عاشقی کا وہ زمانہ‘ رقص اور دانش اقبال کے لائیو بیان سے زندہ ہو گیا۔اس دن کی سب سے حیرت انگیز پرفارمنس میں سے ایک دل کو چھو لینے والی کہانی ’ہیر وسیر شاہ‘ (اصل کہانی) تھی جسے کہانی کار منو سکندر ڈھینگرا نے لکھا تھا جس میں پدم شری استاد گلفام احمد خان (رباب وادک) کے ساتھ اسٹیج شیئر کیا گیا ۔ پنجابی اور صوفی گائیکی سے اپنی منفرد پہچان بنانے والی چنڈی گڑھ کی ڈاکٹر ممتا جوشی نے اپنی شاندار گائیکی سے اسٹیج پر اپنا جادو بکھیر دیا۔
واضح رہے کہ ادبی میلہ جشنِ ادب ثقافتی کارواں وراثت’ ہندوستان کی سب سے مشہور اور نمایاں ثقافتی تقریبات میں سے ایک ہے، جس کا اہتمام وزارت ثقافت (حکومت ہند)، وزارت سیاحت (حکومت ہند) اور محکمہ ثقافت چنڈی گڑھ کے اشتراک سے منعقدکیا جارہا ہے۔ پدم شری پروفیسر اشوک چکردھر (عظیم شاعر اور ادیب)، پدم شری استاد گلفام احمد خان (رباب وادک)، وسیم بریلوی (مقبول اور معروف شاعر)، ممتا جوشی (چنڈی گڑھ کی مشہور صوفی گلوکارہ)، سونل کالرا ( گلوکارہ – گلوبل میوزک ایوارڈز 2023 یافتہ، کوک اسٹوڈیو فیم، اداکار فیضل ملک (پنچایت سیریز فیم)، منو رشی چڈھا (شہر لاکھوت، فوکرے 3 اور اوئے لکی! لکی اوئے!فیم)، فرحت احساس (مقبول اردو شاعر)۔ منو سکندر ڈھینگرا (مشہور کہانی کار) اور دیگر مشہور فنکار پروگرام کا حصہ رہے۔
پدم شری پروفیسر اشوک چکردھر اور جسٹس شبیح الحسنین کے درمیان ایک پینل ڈسکشن ’پنجابی، اردو اور ہندی :کتنے دور کتنے پاس‘ ان معاون زبانوں کے درمیان تعلق کے بارے میں دلچسپ بصیرت کا ایک پول ثابت ہوئی۔پہلے دن شعری نشست/شاعری شام تھی جس میں پدم شری پروفیسر اشوک چکردھر، وگیان ورات، جاوید مشیری، معین شاداب، انس فیضی، شاکر دہلوی، رنجن نگم اور نوین نیر جیسے نامور کوی اور شاعروں نے شرکت کی۔
previous post