دوسہ ، 11 جون (ایچ ڈی نیوز)۔
راجستھان کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ نے اتوار کو وزیر اعلی اشوک گہلوت پر تنقید کی۔ پائلٹ نے کہا کہ راجستھان اور ملک میں بدعنوانی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہونی چاہئے۔ کسی نے ٹھیک کہا ہے کہ ہر غلطی سزا مانگتی ہے۔ رشتہ کوئی بھی ہو سب سے بڑا انصاف نیلی چھتری والا دیتا ہے۔ آج نہیں تو کل انصاف ضرور ہوگا۔
سچن پائلٹ نے اپنے والد راجیش پائلٹ کی 23 ویں برسی کے موقع پر گرجر ہاسٹل میں منعقدہ میٹنگ میں کہا کہ راجیش پائلٹ نے ہمیں بغیر خوف کے بولنا سکھایا ہے ، نامساعد حالات میں سچائی اور ایمانداری کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کیا ہے۔ میں سب کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کرتا ہوں۔ جب وہ پانچ سال ریاستی صدر رہے تو انہوں نے حکومت کے دانت کھٹے کئے۔ وسندھرا راجے سال کے 365 دن مخالفت کرتی تھیں۔
پائلٹ نے کہا کہ راجیش پائلٹ ایک چھوٹے کسان کے گھر پیدا ہونے کے بعد اونچائی پر پہنچ کر اپنا دامن صاف رکھا۔ یہ سیاستدان کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔ راجیش پائلٹ کی سیاست منفرد رہی ہے ، کبھی کبھی وہ بھی سیاست میں لٹکے جھٹکے کردیتے تھے، لیکن ان کے مرکز میں غریب بے سہارا رہتے تھے۔
پائلٹ نے کہا کہ حالات جیسے بھی ہوں ، آپ لوگوں کی جدوجہد ، انصاف دلانے کا وعدہ کل بھی تھا ، آج بھی ہے ، کل بھی ہوگا۔ سیاست میں بات کرنا ضروری ہے۔ میں نے بھی سیاست میں 20 سال مکمل کر لیے ہیں۔ میں نے ہمیشہ نوجوانوں کے مستقبل کو سنوارنے کے لیے کام کیا ہے۔ میری آواز میں بلندی دوسہ والوں کی وجہ سے ہے۔ میں نے جو آواز بلند کی ہے اس سے پیچھے ہٹنے والا نہیں ہوں۔ ہم کسی بھی عہدے پر ہوں یا نہ ہوں ، عوام ہمیشہ اس بات کو تولتی ہے کہ ہم کیا کہتے تھے ، کیا کرتے تھے۔ میرے لیے عوام کی ساکھ سب سے بڑا اثاثہ ہے۔
پائلٹ نے گرجر ہاسٹل میں والد راجیش پائلٹ کے مجسمے کی نقاب کشائی بھی کی۔ اس سے پہلے پائلٹ صبح 10 بجے بھنڈنا پہنچے۔ یہاں انہوں نے راجیش پائلٹ کی یادگار پر پھول چڑھائے اور دعائیہ تقریب میں شرکت کی۔ راجیش پائلٹ کو خراج عقیدت پیش کرنے والوں میں کابینی وزراءپرسادی لال مینا ، پرتاپ سنگھ کھچاریاواس ، ممتا بھوپیش شامل ہیں۔ وزراءہیمارام چودھری ، مراری لال مینا ، برجیندر اولا بھی پہنچے۔ ایم ایل اے اوم پرکاش ہڈلا ، مکیش بھاکر کے ساتھ راجستھان یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے صدر نرمل چودھری ، نسیم اختر ، سابق ایم ایل اے نوین پیلانیا ، کھلاڑی رام بیروا بھی راجیش پائلٹ کو خراج عقیدت پیش کرنے پہنچے۔
