نئی دہلی ، 22 اپریل (ایچ ڈی نیوز)۔
دہلی پولیس نے جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کی حمایت میں ہفتہ کو کھاپ پنچایت کے لیے جمع ہونے والے لوگوں کو روک دیا۔ جس کے بعد سابق گورنر ستیہ پال ملک آر کے پورم تھانے پہنچے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کھاپ سے وابستہ لوگ ہفتہ کو آر کے پورم کے ڈی ڈی اے پارک میں پنچایت کے لیے جمع ہوئے تھے تاکہ ستیہ پال ملک کو سی بی آئی کے نوٹس کے خلاف احتجاج کیا جاسکے۔ لیکن انہوں نے اس پنچایت کے لیے پولیس سے اجازت نہیں لی۔ جس کی وجہ سے پولیس نے انہیں روک لیا اور کچھ کھاپ لیڈروں کو حراست میں لے لیا۔ جس کے بعد ستیہ پال ملک خود آر کے پورم تھانے پہنچے۔ اس دوران کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں نے ستیہ پال ملک کو حراست میں لینے کی بات شروع کردی۔
تاہم اس حوالے سے ایک پولیس افسر نے اپنے بیان میں کہا کہ ستیہ پال ملک کو پولیس نے حراست میں نہیں لیا ہے۔ وہ خود تھانے آئے ہیں۔ وہ جب چاہے جاسکتے ہیں۔ دہلی پولیس نے انہیں اپنی تحویل میں نہیں لیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ ستیہ پال ملک نے گزشتہ دنوں ایک انٹرویو میں مودی حکومت پر کرپشن کے کئی سنگین الزامات لگائے تھے۔ ملک نے پلوامہ حملے کو لے کر مرکزی حکومت پر بھی سوالات اٹھائے۔ ملک کو سی بی آئی نے ان کے الزامات پر پوچھ گچھ کے لیے نوٹس بھیجا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ستیہ پال ملک کے بیانات پر حملہ بولا ہے۔ شاہ نے ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ملک جب گورنر تھے تو انہوں نے یہ معاملہ کیوں نہیں اٹھایا ؟ ہمارا ساتھ چھوڑنے کے بعد انہیں کرپشن کیوں یاد آرہی ہے ؟ جب وہ اقتدار میں تھے تو ان کا ضمیر کیوں نہیں جاگا ؟