پٹنہ ، 18 جنوری۔ مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے وقف بل پر بحث کیلئے لوک سبھا اسپیکر کے ذریعہ تشکیل دی گئی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی ( جے پی سی)کے چیئر مین جگدمبیکا پال نے ہفتہ کے روز کہا کہ یہ میٹنگ بہت اہم ہے ، جس میں ہم لوگ تمام لوگوں سے وقف بل پربات کریں گے اور ان کی رائے لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بجٹ اجلاس سے پہلے رپورٹ دینی ہے۔ اس لیے میٹنگ میں موصول ہونے والی تجاویز اور شکایات کو ہماری رپورٹ میں شامل کیا جائے گا۔
جے پی سی چیئر مین جگدمبیکا پال پٹنہ ہوائی اڈے پر صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان تمام شکایات اور تجاویز کو اپنی رپورٹ میں درج کریں گے جو ہمیں سابقہ اجلاسوں میں موصول ہوئی ہیں۔ اس کے ساتھ جس اراضی کا دعویٰ ہے کہ وہ وقف بورڈ کی ملکیت ہے ، ہم عہدیداروں سے بات کریں گے اور ضروری دستاویزات حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 200 سے زائد وفود سے بات چیت ہو چکی ہے اور دہلی میں 32 میٹنگ ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اب تک کئی وفود سے بات کی ہے اور ہم اس عمل کو مکمل شفافیت کے ساتھ آگے بڑھائیں گے۔
جے پی سی کے رکن اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے جیسوال نے کہا کہ ہم ملک بھر میں میٹنگیں کر رہے ہیں۔ آج ہم لوگ پٹنہ میں میٹنگ بھی کریں گے اور لوگوں سے تجاویز لیں گے۔ ان تجاویز کی بنیاد پر ہم مرکزی حکومت کو رپورٹ پیش کریں گے۔ وقف بل پر بحث بہت اہم ہے۔ کیونکہ یہ ملک کی مذہبی اور سماجی تنظیم سے متعلق معاملات کو حل کرنے کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی ( جے پی سی ) کی ٹیم پٹنہ پہنچ چکی ہے۔ راجیہ سبھا اور لوک سبھا کے کئی ممبران ، جو اس کمیٹی میں شامل ہیں۔ جمعہ کی رات پٹنہ پہنچ گئے تھے۔ میٹنگ میں کمیٹی تمام لوگوں کی تجاویز سنے گی اور ان تجاویز کو مرکزی حکومت کو بھیجے گی۔
