نئی دہلی، 28 اگست(ایچ ڈی نیوز)۔
ریلائنس، جس نے صرف ایک سال قبل بائیو انرجی میں قدم رکھا تھا، پرالی سے ایندھن پیدا کرنے والی ملک کی سب سے بڑی کمپنی بن گئی ہے۔ کمپنی نے اپنا پہلا کمپریسڈ بائیو گیس ( سی بی جی) پلانٹ اتر پردیش کے بارہ بنکی میں قائم کیا ہے۔ اس کے لیے ریلائنس نے مقامی طور پر کمپریسڈ بائیو گیس ( سی بی جی) ٹیکنالوجی تیار کی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی ریلائنس کی جام نگر ریفائنری میں تیار کی گئی تھی، جو دنیا کی سب سے بڑی ریفائنری ہے۔ یہ جانکاری کمپنی کے چیئرمین مکیش امبانی نے ریلائنس کی 46ویں سالانہ جنرل میٹنگ میں دی۔
سالانہ جنرل میٹنگ میں کمپریسڈ بائیو گیس ( سی بی جی) پلانٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے، مکیش امبانی نے کہا، “ہم نے ریکارڈ 10 مہینوں میں بارہ بنکی، اتر پردیش میں ایک پلانٹ لگایا ہے، ہم تیزی سے پورے ہندوستان میں مزید 25 پلانٹ لگائیں گے۔ ہم اگلے 5 سالوں میں 100 سے زیادہ پلانٹس لگانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان پلانٹس میں 55 لاکھ ٹن زرعی باقیات اور نامیاتی فضلہ استعمال کیا جائے گا۔ جس کی وجہ سے تقریباً 20 لاکھ ٹن کاربن کے اخراج میں کمی آئے گی اور سالانہ 25 لاکھ ٹن نامیاتی کھاد تیار کی جائے گی۔
بتاتے چلیں کہ بھارت میں تقریباً 230 ملین ٹن غیر مویشیوں کا بائیو ماس ( پرالی) پیدا ہوتا ہے اور اس میں سے زیادہ تر جل جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے فضائی آلودگی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ دارالحکومت دہلی سمیت بہت سے ہندوستانی شہر سردیوں کے دوران پرالی جلانے کی وجہ سے شدید فضائی آلودگی کا شکار ہوتے ہیں۔ ریلائنس کے اس اقدام سے فضائی آلودگی میں نمایاں کمی کی امید ہے۔
ریلائنس ونڈ انرجی کے میدان میں بھی اپنا ہاتھ آزمانے کو تیار ہے۔ ونڈ ملز کے بلیڈ بنانے کے لیے استعمال ہونے والے کاربن فائبر کو بڑے پیمانے پر تیار کرکے، کمپنی ان بلیڈوں کی قیمت کم رکھنا چاہتی ہے۔ اس کے لیے ریلائنس دنیا بھر کی ماہر کمپنیوں سے ہاتھ ملا رہی ہے۔ ریلائنس کا مقصد 2030 تک کم از کم 100 گیگاواٹ قابل تجدید توانائی پیدا کرنا ہے۔