نئی دہلی۔ ہندوستان کے سابق ہیڈ کوچ روی شاستری نے کہا ہے کہ انہوں نے آئی سی سی ٹی ۔20 ورلڈ کپ کے لیے اعلان کردہ ہندوستانی ٹیم میں بلے بازوں کا اب تک کا بہترین گروپ دیکھا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹورنامنٹ کے بعد بھارت کے پاس ایک نئی ٹیم ہوگی۔
جب شاستری پچھلے سال ٹی۔ 20 ورلڈ کپ میں ہندوستانی ٹیم کے کوچ تھے، ٹیم نے پانچ میں سے صرف تین میچ جیتے اور ٹورنامنٹ کے ناک آوٹ راونڈ میں آگے بڑھنے میں ناکام رہی۔سوریہ کمار یادو اور تجربہ کار فنشر دنیش کارتک کی مڈل آرڈر میں دوبارہ شمولیت کے ساتھ، بھارت کی بیٹنگ لائن اپ اب زیادہ مستحکم نظر آرہی ہے۔
چوٹ کی وجہ سے اہم تیز گیند باز جسپریت بمراہ کی عدم موجودگی کے باوجود، شاستری کا خیال ہے کہ ہندوستان کے بلے باز اس بار ٹیم کو سیمی فائنل تک لے جا سکتے ہیں۔آئی سی سی نے روی شاستری کے حوالے سے کہا،”میں پچھلے چھ سات سالوں سے سسٹم کا حصہ رہاہوں، پہلے بطور کوچ اور اب میں باہر سے دیکھ رہا ہوں، اور مجھے لگتا ہے کہ یہ اتنی ہی اچھی لائن اپ ہے، جتنا کہ ٹی۔20ورلڈ کپ میں بھارت تھا۔میں اس ورلڈ کپ کے بعد ہندوستان کےپاس ایک نئی ٹیم دیکھ رہا ہوں“۔تاہم شاستری ہندوستان کی فیلڈنگ کو لے کر قدرے پریشان ہیں۔ سابق کوچ نے کہا کہ ٹیم کو پورے مقابلے میں اس شعبے میں بہتر کارکردگی دکھانے کی ضرورت ہوگی۔انہوں نے کہا، “ایک ایسا شعبہ جس کا انتخاب ہندوستان کو شروع سے ہی کرنا ہو گا اور وہ فیلڈنگ ہے“۔
شاستری نے کہا، ”انہیں سخت محنت کرنے اور میدان میں اپنی بہترین کارکردگی دکھانے کی ضرورت ہے جب ٹیم پاکستان کے خلاف پہلے میچ میں اترے گی اور 15-20 رن بچائے گی تب ہی فرق آسکتا ہے، ورنہ ہر بارجب بھی آپ بلے بازی کے لیے اتریں گے ، تو آپ کو 15-20 اضافی رن بنانے ہوں گے“۔ شاستری نے کہا کہ ‘آسٹریلیا، انگلینڈ، جنوبی افریقہ جیسی ٹیمیں فیلڈنگ میں بہترین ہیں۔ سری لنکا نے ایشیا کپ میں فیلڈنگ کی بدولت پاکستان کو شکست دے کر ایشیا کپ کا خطاب جیتا‘۔آپ کو بتاتے چلیں کہ ٹی۔ 20 ورلڈ کپ میں ہندوستان کا پہلا میچ 23 اکتوبر کو میلبورن کرکٹ گراو¿نڈ میں روایتی حریف پاکستان کے خلاف ہے۔